اس نے اپنی کتاب میڈیٹیشنز یونانی زبان میں تحریر کی تھی۔ اسٹویک فلسفی کی حیثیت سے اسے معلوم تھا کہ مشکل حالات کا حل یہ ہے کے انسان خود پر مکمل دسترس حاصل کرے تاکہ اس کا طرز خیال اور رد عمل مثبت ہو سکے۔ وہ اپنی کتاب میں کچھ بنیادی نکتے بیان کرتا ہے۔ مثلآ یہ کہ اپنی طرز خیال پر حاوی ہونا اہم ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ہم اپنے ذہن کے حکمران ہوتے ہیں حالات کے نہیں۔ اسی لیے زہن پر مکمل عبور حاصل کرنا ضروری پے۔ہمیں دوسروں کی رائے کو نہیں بلکہ اپنے مشاہدے اور اپنے نکتہ نظر کو اہمیت دینی چاہیئے۔ دوسروں سے توقعات رکھنا مایوسی کا اصل سبب ہے۔ ہماری مشکلات ہمیں خود کو بہتر بنانے کا موقعہ فراہم کرتی ہیں ۔ فطرت اس طرح ہماری تربیت کرتی ہے۔ اپنی قسمت سے محبت کرنا اور اس سے ہم آہنگ ہونا ہی مسرت ہے۔ ہمیں اپنی ذاتی زندگی کو لامتناہی وقت اور کایناتی عمل کے پس منظر میں رکھ کر دیکھنا اور سمجھنا چاہیے