محترمہ ادا جعفری صاحبہ کی کتاب ” جو رہی سو بے خبری رہی”
دو ستمبر دو ہزار تیئیس بروز ہفتہ لندن میں منعقدہ جشن ادا جعفری کی تقریب میں کی گئی مختصر گفتگو سے متعلق تحریر
دو ستمبر دو ہزار تیئیس بروز ہفتہ لندن میں منعقدہ جشن ادا جعفری کی تقریب میں کی گئی مختصر گفتگو سے متعلق تحریر
ارسطو ایک یونانی فلسفی تھا جو 384 سے 322 قبل مسیح تک زندہ رہا۔ وہ افلاطون کا طالب علم تھا اور بعد میں سکندر اعظم کا استاد بنا۔
سورین کیرکگارڈ ڈینش فلسفی اور ماہر الہیات جو انیسویں صدی میں قیام پذیر تھا۔ وہ وجود کی نوعیت، انسانی تجربے اور ایمان پر اپنے گہرے غوروفکر کے لیے جانا جاتا ہے۔
ہماری حالیہ تاریخ میں یہ واٹرشیڈ تحریک تحریکیں اجتماعی عمل کی طاقت اور بہتر مستقبل کے حصول کی گواہی کے طور پر کھڑی نظر اتی ہیں۔
مارکس اوریلیس محض ایک شہنشاہ ہی نہیں تھا بلکہ وہ ایک سٹویک فلسفی بھی تھا۔
حقوق نسواں ایک سماجی اور سیاسی تحریک ہے جو صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کرتی ہے۔ یہ تحریک ایسے روایتی معاشرتی اصولوں اور ڈھانچے کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے جو صنف کی بنیاد پر… Read More »حقوق نسواں: ایک پرامن انقلاب
سقراط اور خود شناسی کی اہمیت