Home » Blog » Yonan Ka Tohfa یونان کا تحفہ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسیواں انشا Gift of Greece, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast Serial, Episode 85
Yonan Ka Tohfa یونان کا تحفہ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسیواں انشا Gift of Greece, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast Serial, Episode 85
Chitral, the district of Khyber-Pakhtunkhwa province of Pakistan, is the home for Kailash, a unique Indo-Aryan tribe who love colours, music and freedom. Greeks gave many gifts to humanity. Kailash and philosophy are remarkable
This Inshay serial (Urdu/Hindi flash fiction pod cast) takes you through the adventures of a teenage boy and the wisdom of his Grandpa. Mamdu is only fifteen with an original mind bubbling with all sorts of questions to explore life and reality . He is blessed with the company of his grandpa who replies and discusses everything in an enlightened but comprehensible manner. Fictional creativity blends with thought provoking facts from science, philosophy, art, history and almost everything in life. Setting is a summer vacation home in a scenic valley of Phoolbun and a nearby modern city of Nairangabad. Day to day adventures of a fifteen year old and a retired but full of life 71 year old scholar runs side by side.
Listen, read, reflect and enjoy!
یونان کا تحفہ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسیواں انشا، شارق علی
ڈرائیو میرگل کے گاؤں چل کر چائے پینے کی دعوت قبول کی تو اس نے جیپ پکّی سڑک سے کچے میں اتار لی. کچھ دیر اوپر نیچ ہچکولوں کے بعد چترال سے بیس میل دور لہلہاتے کھیتوں کے ساتھ ڈھلانوں پر بنے سادہ سے مکانات کے قریب اخروٹ کے درختوں کی چھاؤں میں بچھی چارپایوں پر قہوے سے تواضع ہوئی. انکل شمالی علاقوں کا دورہ یاد کر رہے تھے. بولے. وہیں میرگل کا دوست خوش نواز بھی ملا. سنہرے بال اور نیلی آنکھوں والا کیلاش. کیلاش کون؟ میں نے پوچھا. دادا جی بولے. سوا دو ہزار سال پہلے سکندراعظم کی فوجیں یہ علاقے فتح کرنے آئیں تو شالاکش سپاہ سالار تھا. اسے اور سپاہیوں کو یہ علاقے اس قدر پسند آئے کہ وہ سکندر کی اجازت سے مقامی عورتوں سے شادی کر کے یہیں آباد ہو گئے . کیلاش انہی کی نسل سے ہیں. یانی آپا بولیں. ڈی این اے کی امریکی تحقیق، موسیقی، لباس اور زبان دانوں کی دریافت شدہ مماثلت بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے. کیلاش لوگ صرف تین ہزار ہیں لیکن دو ہزار سالہ ورثے کے محافظ. انکل بولے. کیلاش بستی میں نہ فون ہوتا ہے نہ کار، نہ کوئی اور جدید سہولت. مکمل انحصار کھیتی باڑی پر حتیٰ کہ اپنا لباس بھی خود ہی بناتے ہیں. ہفتہ بھر لمبے چاموس تہوار میں رقص و موسیقی کی رسومات، جانور کی قربانی اور دعوتیں. وہ حیرت انگیز حد تک آزاد خیال ہیں. خوشرنگ کپڑے پہنی عورتیں اپنے خاوند چننے کا اختیار رکھتی ہیں. شراب اور ماریہوانا کا استعمال معیوب نہیں، کیلاش کے علاوہ کوئی اور تحفہ یونان کا دنیا کے لئے؟ میں نے پوچھا. دادا جی بولے. سب سے عظیم تحفہ تو یونانی فلسفہ ہے ممدو. پھر خود ہی وضاحت کی . فلسفی وہ شخص ہوتا ہے جو کائنات کی حقیقت کو عقل اور دلیلوں سے سمجھنا چاہے، مذہبی عقائد یا حکایتوں سے نہیں. شروع کیسے ہوا تھا فلسفہ؟ میں نے پوچھا. بولے. ابتدا سوالوں سے ہوئی تھی. پہلا سوال یہ تھا کہ کائنات کیسے بنی؟ بہت سے فلسفیوں نے غور کیا اور رائے دی تو کائنات کی وضاحتی تصویر سامنے آنے لگی. ٢٦٠٠ سال پہلے تھالیز نے کہا. سب کچھ پانی سے بنا ہے. اس کا شاگرد ایناکزیمنڈر بولا سب کچھ لا محدود سے بنا ہے. بعد کے آنیوالو ں نے رائے دی. جو کچھ ہے وہ سب مٹی ، آگ، پانی اور ہوا کا کرشمہ ہے. بات گہری ہوتی چلی گئی اور آج بھی سائنسی درسگاہوں میں ان کے شروع کیے ہوۓ مباحث جاری ہیں. یانی آپا بولیں. فیساغورس نے ٥٣٠ ق م میں کائنات کو در حقیقت ریاضی کا کھیل قرار دیا تھا. اس نے کہا کہ کائنات کی وضاحت اگر ممکن ہے تو صرف ریاضی کے ذریعے . پھر اس نے جیومیٹری اور فیساغورس تھیورم ایجاد کر کے ہم طالب علموں کی پریشانی میں اضافہ بھی کیا. انکل نے کہا. ڈیموکراتیس کی رائے میں کائنات اتنے چھوٹے ذروں سے مل کر بنی ہے جنھیں دیکھنا ممکن نہیں. یہ ایٹم سے بنی کائنات کا پہلا درست بیان تھا. ڈھائی ہزار سال بعد آج کے سائنسدانوں نے تجربات سے اس کی بات کو صحیح ثابت کیا ہے. یا نی آپا بولیں. سچ پوچھو تو ان سب فلسفیوں میں میرا ہیرو سقراط ہے. فلسفیانہ سوچ کی سمت تبدیل کر دینے والا انقلابی . اس نے کہا کہ اہم بات یہ نہیں کہ کائنات کیسے بنی بلکہ یہ کہ ہم انسان اپنی زندگی کن اخلاقی اصولوں کے تحت بسر کرتے ہیں……….جاری ہے