Shariq Ali
چوتھی بات ، ٹو دی پائنٹ
گفتگو کے شروع میں جو بھی تمہارا پواینٹ ہے۔ جیسے تم سوچتے وہ سادہ الفاظ میں کہ دو۔ یہ سب سے بہتر ہے اور اس کی حمایت میں دلیل اس کے بعد. ۔ خواہ مخواہ بات کو چھپانے کی ضرورت نہیں۔ نہ سسپنس پیدا کرنا ٹھیک ہے کہ لوگ سوچتے ہی رہ جائیں کہ تم کہنا کیا چاہتے ہو۔ اچھی سی بات کرنے والے لوگ بیچ میں گیپ دینا جانتے ہیں۔ جب موقعہ ہو تو اہستہ یا تیز وہ دونوں طرح بات کر سکتے ہہں۔ لیکن سلو اور سوچ سمجھ کے بولنا زیادہ محفوظ ہے۔ کسی سے گفتگو کرتے وقت اِدھر اُدھر دیکھنے اور اپنی توجہ کے بھٹکنے پر قابو پانا سیکھو۔ سامنے والے کو مکمل اہمیت دو اور بھرپور توجہ سے دوسرے کو سُننے پر تیار رہو۔ وہ لوگ جنھوں نے خوب کتابیں پڑھیں ہوتی ہیں وہ سامنے والے سے چاہے وہ ایک ہو یا پورا مجمع، زیادہ واقف ہوتے ہیں۔ اور اُسی لحاظ سے اپنے الفاظ اور علم کو کم زیادہ کرسکتے ہیں۔ مناسب موقع پر کوئی کہانی سُناسکتے ہیں۔ کوئی دلچسپ واقعہ، کوئی لطیفہ، کوئی شعر. امید ہے یہ کچھ باتیں تمہیں فائدے کی لگیں گی۔
شارق علی ، ویلیوورسٹی