چرواہے سے ترقی کر کے کلرک اور پھر وزیر۔ بالاخر کنفیوشس ایک عظیم فلسفی اور استاد کی حیثیت سے تاریخ کا لازوال کردار بنا۔ اس کی تعلیمات کو اس کے شاگردوں نے اینالیکٹکس کے نام سے محفوظ کیا ۔ کنفیوشنزم مزہب نہیں ہے۔ نہ ہی اس نے خدا کا خاص بندہ ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس کی فکر محض عقل ودانش پر مبنی تھی۔ وہ فرد اور حکومت کے اعلی اخلاقی رویے کو بہتر سماج کی بنیادی شرط سمجھتا ہے۔ آپس کے انسانی تعلقات میں انصاف، مہربانی اور خلوص نیت کو ضروری قرار دیتا ہے۔ اس کی تعلیمات ہزاروں برس تک چینی ثقافت کا حصہ رہیں۔ چینیوں نے ان تعلیمات کو روزمرہ زندگی کا حصہ بنالیا۔ اس کے ماننے والوں کو تاریخ کے اوپر نیچ سے گزرنا پڑا ۔ انہوں نے ظلم و ستم سہے اور قربانیاں دیں۔ جبکہ بعض حکمرانوں نے یہ تعلیمات سرکاری طور پر اپنا لیں