Episode 25 of Bygone Valley, short story (Urdu/Hindi Inshay) pod cast serial, covers the period of human civilization from 1930 AD to 1945 AD when Germany was led by Adolf Hitler and his ambition for expansion of Germany resulted in World War two, first jet aircraft were built, rocket-powered missiles were launched on Allied targets and George Orwell published his famous satire Animal Farm. Bygone valley covers history of 22,000 years of human civilization until the modern times in a fictional metaphor story form. Keep listening, keep reading and enjoy!
Written and narrated by
Shariq Ali
عبرتناک دوسری عالمی جنگ ، وادی گم ، انشے سیریل ، پچیسویں قسط
آواز بہت زور دار تھی . ہم سب اپنے ٹینٹ سے باہر نکل آے . آرکی کا لہجہ پر سکون مگر انتہائی سنجیدہ تھا . یہ آواز ہمارے کیمپ سے تقریباً دو تین میل دور تیزی سے نیچے جاتے ہوے تباہ کن آوالانچ کی ہے. خوش قسمتی سے ہمارا کیمپ اس خطرے سے محفوظ ہے . لیکن ماضی میں بہت سی معصوم جانیں اس برفانی تباہی کا شکار ہو چکی ہیں. ٹم نے کہا . انسانی تاریخ میں کچھ ایسی ہی تباہی انیس سوتیس میں اڈولف ہٹلرکے جرمنی کا چانسلر بننے سے شروع ہوئی تھی . جرمنی کو مزید بڑا ملک بنانے کے لئے انیس سو اڑتیس میں ہٹلرکی قیادت میں جرمنی نے چیکوسلواکیہ پر قبضہ کر لیا . اور پھر اگلے ہی سال جرمنی کی فوج نے پولینڈ پربھی قبضے کی نیت سےحملہ کر دیا . اس بار برطانیہ اور روس پولینڈ کی مدد کو آگے بڑھے اور ایک بڑی جنگ کا آغاز ہو گیا. دیکھتے ہی دیکھتے پہلے اٹلی اور پھر جاپان جرمنی کے حامی بن کر اس جنگ میں شامل ہو گئے . ان اکسیس حملہ آور ملکوں یعنی جرمنی اور اس کے حامی ملکوں مثلا اٹلی نے یورپ کے زیادہ تر ممالک کو شکست دے دی. لیکن برطانیہ اور روس ان حملہ آوروں سے مسلسل مقابلہ کرتے رہے . انیس سو اکتالیس میں جب ہوائی میں امریکا کی فوجی بندرگاہ پرل ہاربر پر جاپان کے فضائی حملے نے بیس امریکی بحری جہازوں کو تباہ کر دیا تو امریکا بھی اس جنگ میں کود پڑا . ڈیوڈ نے گفتگو میں شریک ہو کر ہم سب کو یاد دلایا بد قسمتی سے اس دور میں انسانی تخلیقی صلاحیتوں پر بھی جنگ ہی چھائی رہی . انیس سو انتالیس ہی وہ سال ہے کے جب پہلا جیٹ ایئر کرافٹ ایجاد اور استعمال ہوا . اسی طرح جرمنی میں پہلا راکٹ میزائل انیس سو بیالیس میں تیار کیا گیا اور بلا تاخیر اتحادی نشانوں پر بے رحمی سے برسایا گیا . انیس سو بیالیس وہ سال ہے جب ایک اطالوی سائنسدان انرکو فرمی نے دوسری جنگ عظیم سے پہلےامریکی شہریت اختیار کرنے کے بعد پہلے کنٹرولڈ نیوکلیئر ری ایکٹر کی قیادت کی جو آج تک کے موجودہ ایٹمی ری ایکٹر کی بنیاد ہے. انیس سو پینتالیس میں بالاخر دوسری جنگ عظیم اتحادی فوجوں کی فتح کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی ہے . جرمنی اور اس کے اتحادی یورپ میں ہتھیار ڈال دیتے ہیں اور جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم کے خوفناک حملے کے بعد جاپان بھی ہارمان لیتا ہے . لیکن یہ کیسی جیت اور کیسی ہار ہے جو پانچ کروڑ انسانوں کے جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے بعد حاصل ہوتی ہے . انسانی تہذیب کے لئے بلا شبہ یہ جنگ ایک عبرتناک سبق ہے . انیس سو پینتالیس کی ایک خوشگوار بات بھی مجھے یاد آتی ہے اور وہ ہے جارج ارول کی مشہورکتاب اینیمل فارم کی اشاعت — جاری ہے