Skip to content
Home » Blog » Picasso Kay Rang پکاسو کے رنگ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسواں انشاء Picasso colours, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast serial, Episode 50

Picasso Kay Rang پکاسو کے رنگ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسواں انشاء Picasso colours, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast serial, Episode 50

Picasso left an extensive legacy and influence on modern art. Enjoy the fascinating story of his lifelong connections to colours, to art and life

This Inshay serial (Urdu/Hindi flash fiction pod cast) takes you through the adventures of a teenage boy and the wisdom of his Grandpa. Mamdu is only fifteen with an original mind bubbling with all sorts of questions to explore life and reality . He is blessed with the company of his grandpa who replies and discusses everything in an enlightened but comprehensible manner. Fictional creativity blends with thought provoking facts from science, philosophy, art, history and almost everything in life. Setting is a summer vacation home in a scenic valley of Phoolbun and a nearby modern city of Nairangabad. Day to day adventures of a fifteen year old and a retired but full of life 71 year old scholar runs side by side.

Listen, read, reflect and enjoy!

پکاسو کے رنگ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، پچاسواں انشاء، شارق علی
سینٹ جیمسزپارک کی جھیل میں تیرتے پرندے اور ہم موسم بہار کے روشن دن کا مزہ لے رہے تھے۔ کتھئی رنگ اورپرانے فیشن کی لمبی سی سکرٹ اور فلیٹ جوتے پہنے لزاور میں جھیل کے کنارے فٹ پاتھ پرچلتے ہوے گفتگو کے ساتھ پارک میں لگے نایاب درختوں اور پھولوں سے بھری کیاریوں سے بھی لطف اندوز ہو رہے تھے ۔ درمیانے قد، سبک  جسم، سیاہ فریم کے چشمے سے جحانکتی ذہین سبزآنکھوں اور سنہرے بالوں والی لز یو سی ایل میں مصوری  کی استاد ہے۔ فنون لطیفہ سے دلچسپی کالح کے دنوں سے ہماری دوستی کا سبب ہے۔ انکل پٹیل لندن کا ذکر کر رہے تھے ۔ بولے۔ ہارس چیسٹنٹ کے اونچے درخت کےساے میں لگے بلو بیل پھولوں کے گچھے دیکھ کر لز نے کہا۔ دیکھو اداسی کا نیلا رنگ۔ 1901 میں پکاسو نے پیرس میں مصوری شروع کی تو اسی سال اس کے دوست کارلوس نے خود کشی کی تھی۔ پکاسو کی اس دور کی تصویروں میں یہ اداس نیلا رنگ نمایاں نظر آتا ھے۔ انہی دنوں اس کے کام میں  چہرے اور اعضاء لمبوترے ہونا شروع ہوئے تھے ۔ ساحل پرغریب لوگ اور بوڑھا گیٹا رسٹ اس دور کے شاہکار ہیں۔ میں نے کہا۔ 1904 میں جب اسے ایک فرانسس ماڈل سے محبت ہوئی تو ولولہ انگیز گلابی اور نارانجی رنگ اور زنداگی سے بھرپور مناظر جیسے سرکس کی  خوش رنگی کینواس پر لوٹ آی. ایک نقا د نے اسے دور گلاب کہا تھا. ایک دیہاتی، ماں اور بچہ انہی  دنوں کے شاہکار ہیں. باتیں کرتے ہوۓ میں اور لز پارک سے نکلے اور سڑ ک عبور کر کے ما ل گیلری کے سامنے پھنچ گئے. کریم کلر کی تین منزلہ با وقارعمارت. ستونوں اور کشادہ کھڑکیوں کے گرد پتھریلے نقش و نگار. اندر ایک کشادہ ہال ، اوپرفالس سیلنگ اورچاروں طرف دیواروں پر لگی رنگ برنگی پینٹنگز.خالی ہال کے بیچ میں صرف دوبینچیں رکھی تھیں . تصویروں کو کھڑے ہو کر  دیکھیے اور آگے سرکتے جائیے . ہم دونوں کچھ دیرکوبینچ پر بیٹھ گئے. لز بولی، بلا شبہ ١٨٨١ میں اسپین کے شہر مالاگا میں پیدا ہونیوالا پکاسو ایک غیر معمولی مصور  تھا. اس کا طرز مصوری جو کیوبزم کہلاتا ہے اور شاہکار مصلاً تین موسیقار اور روتی ہوئی عورت عالمی شہرت رکھتے ہیں. چودہ سال کی عمر میں بارسلونا اور میڈرڈ کے آرٹ اسکولوں کی روایتی تعلیم سے وہ بہت جلد اکتا گیا تھا. کچھ نیا کردکھانے کی دھن اسے پیرس لے گئی. جیورجیس براک کے ساتھ مل کر کیوبزم کی طرز ایجاد کی تو وہ اس کی پہچان بن گئی. اس میں سبجیکٹ کو ٹکڑوں میں بانٹ کر نئے پہلوں اور زاویوں سے اس کی تشکیل نو کی جاتی ہے. پھر کیوبِزم اور کولاج کا ملاپ کچھ اس طرح سے کیا کہ ریت اور پلاسٹر کو رنگوں میں ملا کر، رنگین کاغذ اور اخبار کے تراشوں کو بھی اپنے شاہکاروں میں شامل کر لیا. تین موسیقارایسے کام کی بھرپورمثال ہے. میں نے لز کویاد دلایا. ان جدید رویوں کے علاوہ اس نے مصوری کے کلاسیکی انداز میں بھی جوہر دکھاے تھے . رینیساں مصوروں مثلاً رافایل سے خوب استفادہ کیا. ١٩٢٤ میں پکاسو سرریلیزم  کی طرف متوجہ ہوا. گویا ایسی تصویریں جن کا کوئی شعوری مفھوم نہیں ہوتا بلکہ وہ خواب جیسی کیفیت رکھتی ہیں. لزبولی. اس کی تصویر سرخ آرام کرسی اس دور کی نمائندہ ہے. مینوٹار بھی اس کی تصویروں میں کئی  جگہ دکھائی دیتا ہے جس کا جسم انسان کا اور سر بیل کا ہے. وہ کہتا تھا. میں وہ بناتا ہوں جو میں سوچتا ہوں صرف دیکھتا نہیں. نت نئے انداز اپنانے والے بیسویں صدی کے عظیم مصور کا آخری شاھکار خود اپنا پورٹریٹ موت کے سامنے شخصی خاکہ ہے. تقریباً  ١٨٠٠ تصویریں اور ١٢٠٠ مجسمے بنانے والے کا کام ١٠٠ ملین ڈالر سے زیادہ میں فروخت ہوا. وہ ١٩٧٣ میں دنیا سے رخصت ہوا…….جاری ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *