ابوالقاسم الزہراوی ، زندگی ، سوچ کا سفر ، ٹک ٹوک اسکول ، شارق علی
اس کے بزرگ مدینہ سے تعلق رکھتے تھے۔ مسلمان لشکر کے ساتھ سپین فتح کرنے آئے۔ پھر وہیں اندلس کے دارلحکومت قرطبہ کے قریبی قصبے زہرا میں مستقل اباد ہوگئے۔ وہ سن 936 میں پیدا ہوا۔ زندگی بھر زیادہ سفر نہ کیا۔ پیشتر عمر شاہی طبیب اور استاد کی حیثیت سے قرطبہ میں گزاری۔ یہ علمی اعتبار سے مسلمانوں کا سنہری دور تھا۔ سپین پر مسلمانوں کا قبضہ ختم ہوا تو ہسپانوی جنگجووں نے انتقاماً زہرا کو تباہ و برباد کردیا۔ اسی لیے
اس کی زاتی زندگی کی زیادہ تفصیل موجود نہیں۔ خوش قسمتی سے اس کا لکھا تیس جلدوں پر مشتمل طبی انسائیکلوپیڈیا ” التصریف ” محفوظ رہا۔ یہ علم جراحی میں اس کی ناقابل فراموش حصے داری کا زندہ ثبوت ہے۔ وہ اس کتاب میں دیگر موضوعات مثلاً بچوں کی تعلیم و تربیت ، اچھی غذا اور طب کے طالب علموں کے لیے دیگر علوم مثلاً فلسفے اور منطق کی اہمیت پر بھی اظہار خیال کرتا ہے۔ وہ مریض اور طبیب کے مثبت اور پر اعتماد تعلق کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔ وہ تمام عمر ایک شفیق استاد کی حیثیت سے قرطبہ میں طبی تعلیم دیتا رہا۔ اپنی کتاب میں بہت سی جگہوں پر وہ شاگردوں کو میرے بچوں کہ کر مخاطب کرتا ہے۔ بدقسمتی سے اسلامی دنیا میں اسے نظر انداز کیا گیا۔ جبکہ عیسائی یورپ میں اسے بے حد مقبولیت ملی۔ یورپ اسے ابولکیسس کے نام سے جانتا ہے۔ بارہویں صدی میں اس کی کتاب لاطینی زبان میں ترجمہ ہو کر اگلے پانچ سو برسوں تک سرجری ٹیکسٹ بک کی حیثیت سے یورپ کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی رہی۔ طرز بیان کی سادگی اور جگہ جگہ تصویری صورت میں وضاحت دستیاب ہونے کی وجہ سے ” التصریف ” کو کلاسیکی یونانی طبیب گیلن سے بھی زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ یورپین مؤرخین اسے سرجری کا باوا آدم قرار دیتے ہیں۔ وہ ستتر سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوا