Seventh episode of Bygone Valley, short story pod cast serial, covers the period of human civilization from 290 BC to 80 AD when Roman empire began and flourished and Jesus resided in Palestine from 4 BC to 33 AD. Bygone valley (Urdu/Hindi Inshay) covers history of 22,000 years of human civilization until the modern times in a fictional metaphor story form. Keep listening, keep reading and enjoy!
Written and narrated by
Shariq Ali
رومن راج ، وادی گم ، ساتویں قسط ، شا رق علی
واپسی کی چڑھائی کے دوران مقامی پورٹر بہادر میرے آگے تھا . بیس کیمپ کےڈاکٹر ہونے کی رعایت کے سبب میرے کندھوں پر صرف آٹھ کلو سوکھی خوبانی کا اضافی بوجھ تھا . بہادر مجھ سے دو گنا اور دیگر لوگ نسبتاً زیادہ بوجھ اٹھاے ہوے تھے . ہم ایک بہتے چشمے کے پاس تھوڑی دیر آرام کو رکے تو میں نے بہادر سے پوچھا . برفانی چیتا دیکھا کبھی ان پہاڑوں میں . وہ بولا . نہیں صائب لیکن میرے پر دادا نے مارا تھا نیزے سے ایک ، بہت سال پہلے ، ان ہی پہاڑوں میں . یہ سن کر مجھے روم کا کولوسیم یاد آ گیا جس کی تعمیر اسی ص ع میں مکمل ہوئی تھی اور جس میں غلام جنگجوگلڈیٹر سینکڑوں تماشایوں کے سامنے وحشی درندوں کے ساتھ مارنے یا مر جانے کا خونی کھیل کھیلنے پر مجبور ہوتے تھے . رومیوں کی فتوحات کی ابتدا دو سو نوے ق م میں اطالیہ کے مرکزی علاقوں پر قبضے سے ہوئی تھی. تقریباً چار سو سالوں بعد یعنی ایک سو سترہ ص ع میں یہ فتوحات اسپین سے لے کر خلیج فارس تک اور انگلستان سے لے کر شمالی افریقہ تک پھیل چکیں تھیں . ان کے دور میں کئی شہروں کی تعمیر ہوئی جن کی گلیاں سیدھی قطاروں میں ہوتی تھیں . وہ اس زمانے کی واحد ترقی یافتہ قوم تھے جس نے تعمیرات میں بڑے پیمانے پر کنکریٹ کا استعمال کیا . محرابی طرز تعمیر کا آغاز کیا اور انھیں آپس میں جوڑ کر عظیم الشان عمارتیں تعمیر کیں
چیتے کا فکر چھوڑو صائب . چاے پیو . بہادر موقع دیکھ کر چاے تیار کر چکا تھا . میں دستانے اتار کرگرم کپ کی حدت سے لطف اندوز ہونے لگا . سو ص ع میں رومن اپنے گھروں کے فرش کو گرم رکھنے کے لئے زیر زمین انتظامات کیا کرتے تھے . یہ الگ بات کے ان آسائشوں اور حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لئے ظالم رومی فوجوں نے ہر بغاوت کوبے رحمی سے کچلا . ادھر دوسری جانب اشوکا نے دو سو اڑتیس سے دو سو تہتر ق م کے دوران پہلی بار سارے ہندوستان کو زیر نگین کر کے ایک وحدت بنایا . اس کے کچھ برس بعد یعنی دو سو چودہ ق م میں دیوار چین کی تعمیر مکمل ہوئی جس کا مقصد شمال کی سمت سے حملہ کرنے والوں کو روکنا تھا . رومی دور حکومت میں حضرت عیساع چار ق م سے لے کر تینتیس ص ع تک فلسطین میں قیام پذیر رہے . مصلوب ہونے کے بعد ان کے پیرو کاروں نے عیسایت اور ان کی تعلیمات کو سلطنت رومی کے زیراثر علاقوں میں دور دورتک پھیلا دیا —– جاری ہے