Skip to content
Home » Blog » وایجر ون: اندیکھی دنیاؤں کا سفر

وایجر ون: اندیکھی دنیاؤں کا سفر

  • by

وایجر ون: اندیکھی دنیاؤں کا سفر

شارق علی
ویلیوورسٹی

یہ 1977 کی بات ہے۔ میں ڈی جے کالج میں انٹرمیڈیٹ کا طالب علم تھا۔ ایک دن کالج سے گھر واپسی کے لیے بس اسٹاپ پر کھڑا تھا کہ قریبی کھوکے پر رکھے اخبار اور سنڈے میگزین پر نظر پڑی۔ ایک دلچسپ خبر نے میری توجہ کھینچ لی: ناسا کے حیرت انگیز مشن وایجر ون کی کہانی۔ راستے بھر میگزین پڑھتے ہوئے میرا ذہن وایجر ون کے حیرت انگیز سفر میں گم رہا۔

ناسا نے جب وایجر ون خلا میں بھیجا، تو دنیا بھر کے اخبارات، رسائل، اور ٹیلی ویژن پر اس کی دھوم مچ گئی تھی۔ ان دنوں میرا ذہن کتابوں اور نوجوانی کے خوابوں میں گم اور محو رہتا تھا۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ نئی دنیاؤں کی سمت اس سفر کی داستان کس قدر حیران کن تھی۔

اس مشن کے تحت وایجر ون ایک “گولڈن ریکارڈ” لے کر خلا میں روانہ ہوا تھا۔ اس ریکارڈ میں زمین کی موسیقی، پچپن زبانوں میں لکھا گیا سلام یا خوش آمدید کا پیغام، اور ہمارے ننھے سے نیلے سیارے کا نقشہ شامل تھا۔ یہ مختصر معلومات اور پیغام ہماری دنیا سے کہیں دور بسی ہوئی دنیاوں کے اندیکھے باسیوں کے لیے تھا۔

اگرچہ جسمانی طور پر ہم وایجر ون کے ساتھ شریکِ سفر نہ تھے، لیکن ہماری پروازِ تخیل کو بھلا کون روک سکتا تھا؟ میں بھی اپنی سترہ سالہ آنکھیں بند کرتا اور ستاروں کی وسعتوں میں تخیل کے سپیس شپ کے انجن آن کر دیتا۔

یہ تصور کرتے ہوئے کہ وایجر ون کی طرح میرے ساتھ بھی بیتھووَن کی سمفونی یا چک بیری کا مشہور گیت “جانی بی گوڈ” موجود ہے، میں سوچتا کہ خلا کی انجانی مخلوق یہ موسیقی سن کر جانے کیسا ردِعمل دے گی؟

یہ ایک شاندار خیال تھا جس نے سکھایا کہ جسمانی مجبوریاں محدود سہی لیکن ہمارا ذہن اور تخلیقی سوچ وایجر ون کی طرح دور دور تک سفر پذیر رہ سکتی ہے۔

آج، چالیس سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ وایجر ون چودہ ارب میل کی دوری پر آج بھی سفر میں ہے۔ زمین کی کہانی اور میرے نوجوان خوابوں کو اپنے سینے میں محفوظ کیے، وہ آج بھی نامعلوم ستاروں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ 38 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے بھی وہ ہم سے قریب ترین ستارے تک نہیں پہنچ پایا۔ ممکن ہے کہ ہم سے اس کا رابطہ تا دیر برقرار نہ رہ سکے، لیکن خلا کی لامحدود وسعتوں میں انسانی خواب کا یہ چراغ روشنی کی لکیر بن کر تابندہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *