Skip to content
Home » Blog » تباہ کن شہاب ثاقب 2032 میں زمین سے ٹکرانے والا ہے؟

تباہ کن شہاب ثاقب 2032 میں زمین سے ٹکرانے والا ہے؟

تباہ کن شہاب ثاقب 2032 میں زمین سے ٹکرانے والا ہے؟

شارق علی
ویلیوورسٹی

ذرا تصور کریں کہ ایک دیو ہیکل خلائی چٹان زمین کی سمت بڑھ رہی ہو اور ایک تباہ کن دھماکہ ہونے والا ہو!

ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی (ESA) شہاب ثاقب جس کا نام 2024 YR4 ہے، پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سائنس دانوں کے موجودہ اندازے کے مطابق اس کے 22 دسمبر 2032 (December 22, 2032) کو زمین سے ٹکرانے کا صفر اشاریہ دو آٹھ (0.28) امکان ہے۔ یہ امکان بہت کم ہے، لیکن سائنسدان اسے مسلسل اور بغور مانیٹر کر رہے ہیں۔ اگر یہ زمین سے ٹکرا گیا تو یہ سات اشاریہ سات میگاٹن ٹی این ٹی (7.7 Megaton TNT) کی طاقت سے پھٹ سکتا ہے، جو شدید نقصان پہنچانے کے لیے بہت کافی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک فیصد (1%) امکان یہ بھی ہے کہ یہ شہاب ثاقب زمین کے بجائے چاند سے ٹکرا جائے!

خوش قسمتی سے، ناسا کی اسپیس ڈیفنس ٹیم مکمل طور پر تیار ہے۔ یاد رہے کہ 2022 میں ان کے DART مشن نے کامیابی کے ساتھ ایک شہاب ثاقب کو اس کے راستے سے ہٹا دیا تھا!

مستقبل میں، سائنسدان گریویٹی ٹریکٹرز (خلائی جہاز جو شہابیوں کو کھینچ کر دوسری سمت لے جائیں) یا، انتہائی سنجیدہ صورت حال میں، جوہری دھماکے کے ذریعے شہاب ثاقب کا راستہ بدلنے جیسے اقدامات پر بھی غور کر رہے ہیں۔

جیمز ویب ٹیلی سکوپ 2025 میں 2024 YR4 کو مزید قریب سے دیکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

کیا ہمیں پریشان ہونا چاہیے؟

شاید تھوڑا بہت لیکن زیادہ نہیں—سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خطرہ بہت کم ہے۔ لیکن یہ شہابیہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خلائی دفاع انسانی بقا کے لیے کیوں ضروری ہے۔ اگر کبھی کوئی بڑا شہاب ثاقب واقعی ہماری طرف بڑھا، تو ہم اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہوں گے!

ویلیوورسٹی کے اس مشن اور فلسفے کو یاد رکھیے کہ اس دنیا کے تمام انسان اپنی جدوجہد اور بقا میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، جدا نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *