وہیل : دودھ پلاتا ممالیہ
شارق علی
ویلیوورسٹی
وہیل بظاہر ایک بہت بڑی سی مچھلی دکھائی دیتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ ممالیہ ہیں۔
یہ انسانوں کی طرح سانس لیتے ہیں، جسم کو گرم رکھتے ہیں اور اپنے بچوں کو دودھ پلاتے ہیں۔
مگر وہیل کے دودھ پلانے کا طریقہ زمین پر موجود کسی بھی جاندار سے بالکل مختلف ہے۔
ماں وہیل اپنے بچے کو گود میں نہیں لیتی۔ وہ تیرتے ہوئے سمندر کے پانی میں اپنے نپل سے دودھ کا ایک تیز جیٹ چھوڑتی ہے اور بچہ ساتھ ساتھ تیرتے ہوئے اسے پی لیتا ہے۔ اس دودھ میں چکنائی کی مقدار حیرت انگیز طور پر زیادہ، یعنی تقریباً پچاس فیصد کے قریب ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ سمندر کے پانی میں حل نہیں ہوتا۔
اس غذائیت سے بچہ وہیل بہت تیزی سے بڑھتا ہے اور روزانہ تقریباً دو سو کلو دودھ پی کر طاقت حاصل کرتا ہے۔
وہیل آپس میں پیچیدہ آوازوں سے بات کرتی ہیں۔ نیلی وہیل، جو کرۂ ارض پر اب تک کے سب سے بڑے جاندار ہیں، تیس میٹر تک لمبی اور تینتیس ہاتھیوں جتنی وزنی ہو سکتی ہیں۔ مگر حیرت کی بات ہے کہ اتنے بڑے جسم کے باوجود یہ نہایت نرم دل اور ذہین ہوتی ہیں۔
ہزاروں میل کے سفر، خاندان کا نظام، گہرے سمندروں کی خاموش زبان۔ وہیل ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ ہمارے سمندروں کی گہرائیوں میں ایک ایسا حیرت بھرا جہان چھپا ہے جسے ہم ابھی پوری طرح سمجھ ہی نہیں پائے۔
