Skip to content
Home » Blog » جادوئی ریڈیو اور کائناتی فریکوئنسی

جادوئی ریڈیو اور کائناتی فریکوئنسی

  • by

جادوئی ریڈیو اور کائناتی فریکوئنسی


شارق علی
ویلیو ورسٹی

ذرا تصور کیجیے کہ آپ کے پاس ایک جادوئی ریڈیو ہے—ایسا ریڈیو جو ایک ساتھ تمام فریکوئنسیوں کو پکڑ سکتا ہے۔ اس وقت آپ کا پسندیدہ گانا کسی ایک اسٹیشن پر چل رہا ہے، اور آپ اسے صاف سن سکتے ہیں۔ لیکن کیا یہ ممکن نہیں کہ اسی لمحے ہزاروں دوسرے گانے، کہانیاں، اور خبریں مختلف فریکوئنسیوں پر نشر ہو رہی ہوں؟ آپ انہیں نہیں سن سکتے کیونکہ آپ کا ریڈیو صرف ایک مخصوص اسٹیشن پر ٹیونڈ ہے۔

یہی اصول ہماری کائنات پر بھی لاگو ہوتا ہے!

ہم ایک ایسی “فریکوئنسی” پر رہ رہے ہیں جو ملٹی ورس (Multiverse) کا حصہ ہو سکتی ہے۔ ہماری کائنات چار بنیادی جہتیں (Dimensions) رکھتی ہے: لمبائی، چوڑائی، اونچائی، اور وقت۔ یہی وہ حقیقت ہے جو ہم روزمرہ زندگی میں محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ممکن ہے کہ ہماری طرح بے شمار اور کائناتیں بھی موجود ہوں—بالکل مختلف “اسٹیشنز” کی طرح—جو ایک ہی وقت میں موجود ہوں، مگر ہمیں نظر نہ آئیں۔

اب ذرا اس دلچسپ صورتحال پر غور کریں۔ فرض کریں کہ آپ اپنے کمرے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور ارد گرد کی چیزیں دیکھ رہے ہیں—کرسی، کتابیں، اور شاید آپ کی پالتو بلی۔ لیکن اگر کسی اور “اسٹیشن” پر، یعنی کسی اور کائنات میں، اسی جگہ ایک ہاتھی کھڑا ہو؟ یا شاید ایک وہیل آپ کے کمرے کے گہرے پانیوں میں تیر رہی ہو؟ گویا وہ سب وہاں موجود ہیں، لیکن چونکہ ہماری حقیقت صرف اسی کائنات پر “ٹیونڈ” ہے، اس لیے ہم انہیں دیکھنے یا محسوس کرنے سے قاصر ہیں۔

ماہرینِ طبیعیات کا ماننا ہے کہ بالکل ریڈیو لہروں کی طرح، ہمارے ارد گرد بے شمار متوازی کائناتیں (Parallel Universes) موجود ہو سکتی ہیں۔ کچھ کائناتیں ہماری اپنی دنیا جیسی ہوں گی، مگر معمولی فرق کے ساتھ—مثلاً، کسی اور کائنات میں شاید آپ کے بال نیلے ہوں! جبکہ کچھ کائناتیں بالکل مختلف بھی ہو سکتی ہیں، جہاں کششِ ثقل (Gravity) کمزور ہو، یا وقت کسی اور انداز میں بہہ رہا ہو۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے: کیا ہم کبھی “اسٹیشن” بدل کر کسی اور کائنات میں جھانک سکتے ہیں؟

فی الحال، ہمارا “کائناتی ریڈیو” صرف ایک ہی چینل پر اٹکا ہوا ہے۔ لیکن سائنسدان، جیسے البرٹ آئن سٹائن اور جدید ماہرِ طبیعیات میکیو کاکو (Michio Kaku)، کا ماننا ہے کہ شاید مستقبل میں ہم ان چھپی ہوئی کائناتوں تک پہنچنے کا کوئی راستہ تلاش کر لیں گے۔ ممکن ہے کہ ایک دن ہم کوئی ایسا طریقہ ایجاد کر لیں جس سے ہم “اسٹیشن” بدل کر کسی اور کائنات کو دیکھ سکیں—بالکل اسی طرح جیسے ریڈیو پر چینل بدل کر کوئی اور پروگرام سنا جاتا ہے!

لہٰذا، جب بھی آپ اپنا پسندیدہ گانا ریڈیو پر سنیں، تو یاد رکھیں—آپ کے ارد گرد بے شمار اور دھنیں بج رہی ہیں، جو آپ کے سننے کی حد سے ذرا ہی پرے ہیں۔ کون جانتا ہے، شاید کسی دن آپ ہی وہ شخص ہوں جو “کائناتی ریڈیو” کا اسٹیشن بدل کر ایک نئی اور حیرت انگیز کائنات کی دریافت کرے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *