🌊 ایک دھات کی گیند کی طاقت! 🌊
تحریر: شارق علی
ویلیوورسٹی
نو سال سے لے کر نوّے سال تک کے بچوں کے لیے
ذرا تصور کیجیے کہ آپ کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی دھات کی گیند ہے۔ اس کا وزن صرف چار کلو گرام ہے، یعنی ایک چھوٹے تربوز جتنا!
مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ اس دھات کے اندر , جسے یورینیم-235 کہتے ہیں , اتنی توانائی چھپی ہے کہ یہ ایک نیوکلیئر آبدوز کو پورے 30 سال تک طاقت فراہم کر سکتی ہے! 😲⚡
نہ ایندھن کی ضرورت، نہ پٹرول پمپ، صرف اس جادوئی دھات سے ختم نہ ہونے والی طاقت!
اور مزے کی بات یہ ہے کہ صرف ایک کلو گرام یورینیم-235 اتنی بجلی پیدا کر سکتا ہے کہ ایک عام گھر تین ہزار سال تک چلتا رہے!
ذرا سوچیے، اگر اسے چار سے ضرب دیں، تو یہی خفیہ انجن بن جاتا ہے اُن آبدوزوں کا جو دنیا بھر کا چکر لگا سکتی ہیں، بغیر ایندھن بھرے!
یہ آبدوزیں سمندر کی گہرائیوں میں ایسے خاموشی سے تیرتی ہیں جیسے کوئی ان دیکھی سمندری بلا 🐉 نہ آواز، نہ شور۔
انہیں عام آبدوزوں کی طرح ہوا کی ضرورت نہیں، اور نہ ہی کبھی اوپر آ کر ایندھن لینے کی حاجت۔ بس اندر موجود ملاحوں کے لیے کھانا اور پانی درکار ہوتا ہے۔
گہرے پانیوں کے نیچے، ان کا نیوکلیئر ری ایکٹر , جو کسی بیک پیک کے برابر ہوتا ہے ، پانی کو بھاپ میں بدلتا ہے، ٹربائن گھماتا ہے اور بجلی پیدا کرتا ہے۔
یہ آبدوزیں کئی سالوں تک چھپی رہتی ہیں، ہزاروں میل طے کرتی ہیں، جیسے سمندر کی گہرائیوں کے بھوت 🌊👻۔
یہ صرف زبردست سائنس ہی نہیں، بلکہ ٹیکنالوجی اور دفاع میں ایک انقلاب ہے!
💡 ننھے ایٹمز، زبردست طاقت!