اینٹوں کی سرگوشی
تحریر: شارق علی
ویلیوورسٹی
ہالینڈ کی ایک خاموش سی بستی، لائیڈن، جہاں کبھی ہوا بس سرک کر گزر جاتی تھی اور دیواریں یونہی خاموشی سے کھڑی رہتی تھیں۔ مگر اب وہی دیواریں سانس لینے لگی ہیں!
جی ہاں، اینٹیں! وہی اینٹیں جو کبھی صرف دیوار بنانے کے کام آتی تھیں، اب شہر کی فضا کو صاف کرنے کا ہنر سیکھ رہی ہیں۔ ایک نئی سبز ٹیکنالوجی نے ان عام اینٹوں کو زندہ دیواروں میں بدل دیا ہے۔ یہ اینٹیں خاص اس طرح تیار کی گئی ہیں کہ ان پر قدرتی طور پر کائی (موس) اُگنے لگتی ہے۔
نہ مٹی کی ضرورت، نہ کسی مالی کی، بس بارش اور ہوا ہی کافی ہے!
مگر بدلے میں یہ اینٹیں حیرت انگیز کام کرتی ہیں:
ہوا کو صاف کرتی ہیں۔
گرمیوں میں گلیوں اور عمارتوں کو سات درجے تک ٹھنڈا کر دیتی ہیں۔
فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر کے اسے محفوظ کر لیتی ہیں۔
لائیڈن کے اسکول، بس اسٹاپ، دیواریں — سب پر اب سبز مخملی چادر سی تنی نظر آتی ہے۔
یہ صرف خوبصورتی نہیں، بلکہ ایک خاموش جنگ ہے آلودگی اور گرمی کے خلاف۔
ایک سبز انقلاب، جو اینٹ اینٹ اُبھر رہا ہے۔
خاموش، مگر طاقتور۔
پھولوں کی نہیں، کائی کی کہانی!