Skip to content
Home » Blog » ایرانی شہر یزد کے بادگیر , قدرتی ایئر کنڈیشننگ

ایرانی شہر یزد کے بادگیر , قدرتی ایئر کنڈیشننگ

ایرانی شہر یزد کے بادگیر , قدرتی ایئر کنڈیشننگ

شارق علی
ویلیوورسٹی

صحرائی گرمی میں جب باہر کا درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ ہو، اگر گھر کے اندر آپ کو 25 سے 30 ڈگری پر سکون ٹھنڈک مل جائے تو کیسا لگے؟ اور وہ بھی بغیر پنکھے اور ایئر کنڈیشنر کے!

یہ کرشمہ ایران کے تاریخی شہر یزد کے بادگیر انجام دیتے ہیں۔

بادگیر اینٹ اور مٹی سے بنے اونچے ٹاور ہیں جو ہر سمت سے آنے والی ہوا کو پکڑتے ہیں اور گھروں کے اندر لے آتے ہیں۔ اندر داخل ہونے سے پہلے یہ ہوا کبھی پانی کے حوض پر سے گزرتی ہے اور کبھی موٹی اینٹوں کی دیواروں سے ٹکرا کر ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔ کبھی یہ زیرِ زمین قنات کے پانی سے ٹھنڈک حاصل کرتی ہے۔ گویا گرم ہوا اوپر نکل جاتی ہے اور ٹھنڈی ہوا نیچے کے حصوں میں بھر جاتی ہے۔ یوں گھروں میں مسلسل ہَوا کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

یزد کی بیشتر عمارتیں مٹی کی اینٹوں سے بنی ہیں جن کی موٹی دیواریں گرمی کو دیر تک روکے رکھتی ہیں۔ گھروں کے اندر آنگن، فوارے اور چھوٹی کھڑکیاں مزید سکون بخش فضا پیدا کرتی ہیں۔ سب سے بلند بادگیر باغ دولت آباد میں ہے جس کی اونچائی تقریباً 33 میٹر ہے اور یہ آج بھی کام کر رہا ہے۔

یونیسکو نے یزد کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے۔ ماہرینِ تعمیرات آج ایک بار پھر ان قدیم بادگیروں کا مطالعہ کر رہے ہیں تاکہ مستقبل کی عمارتیں بجلی کی کم سے کم کھپت کے ساتھ ماحول دوست اور پائیدار بنائی جا سکیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بعض اوقات قدیم حل ہی مستقبل کی راہیں روشن کرتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *