Inuka is the star of the Frozen Tundra of Singapore Zoo. In this story, enjoy the life of this polar beer with him in Arctic, his natural habitat.
This Inshay serial (Urdu/Hindi flash fiction pod cast) takes you through the adventures of a teenage boy and the wisdom of his Grandpa. Mamdu is only fifteen with an original mind bubbling with all sorts of questions to explore life and reality . He is blessed with the company of his grandpa who replies and discusses everything in an enlightened but comprehensible manner. Fictional creativity blends with thought provoking facts from science, philosophy, art, history and almost everything in life. Setting is a summer vacation home in a scenic valley of Phoolbun and a nearby modern city of Nairangabad. Day to day adventures of a fifteen year old and a retired but full of life 71 year old scholar runs side by side.
Listen, read, reflect and enjoy!
انوکا ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل. اتھائیسواں انشا، شارق علی
ہم دونوں نے ناک سے ناک ملی قربت میں ایک دوسرے کی آنکھوں میں جھانکا. یا نی آپا پچھلے سال سنگا پور میں گزاری چھٹیوں کا دلچسپ احوال سنا رہی تھیں. شفاف شیشے کی دیوار کے ایک طرف ہم تماشائی تھے اور دوسری جانب یخ پانی سے بھرے تالاب میں نیچے اوپر تیرتا، غوطے لگاتا انوکا جو ایک لمحے کو میرے سامنے شیشے سے ناک لگاتےآ کھڑا ہوا تھا. سنگاپور زوکا ایک گوشہ پولر بیر کے قدرتی ماحول کے مطابق فروزن ٹنڈ را کہلاتا ہے. چھوٹا سا مصنوعی آرکٹک، انو کا وہیں پیدا ہوا تھا. وہ کسی گرم ملک میں پیدا ہونیوالا پہلا برفانی ریچھ ہے. پیدا ہوا تو وزن دو سنگتروں کے برابر تھا اور اب تیئیس سال بعد ساڑھے پانچ سو کلو وزنی، دنیا کا سب سے بڑا گوشت خور جانور. روزانہ ٣٠ کلو گوشت غذا. مچھلی، سبزیاں اور پھل اس کے علاوہ. سفید بالوں اور موٹی کھال کے نیچے چار انچ چربی کی تہہ جو جسم کو برفانی صحراؤں اور جمے ہوۓ سمندروں میں بھی گرم رکھتی ہے. رکھوالے نے جب پانچ کلو وزنی زندہ مچھلیاں پانی میں پھیکیں تو انوکا کا ماہرانہ تعاقب اور ان زندہ مچھلیوں کا شکار قابل دید تھا. انوکا کا یہ لنچ ٹائم شو دیکھنے سے پہلے ہی میں پولر بیئر سے متعلق کتابچہ بہت غور سے پڑھ چکی تھی. ہوٹل پوھنچے تو تھکن اور نیند. اس رات ایک عجیب خواب دیکھا. کسی طرح چڑیا گھر میں جوکر جیسی زندگی گزارنے سے آزاد ہو کر اب انو کا اپنے ملک آرکٹک میں ہے. ہمارا ساتھ اور دوستی جاری ہے. میں سکیٹس پہنے اور وہ ننگے پاؤں آرکٹک کے برفانی صحرا میں میلوں آوارہ گردی کرتے ہیں. برف کی مختلف صورتوں، بدلتی کیفیات اور بے مثال قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں . انو کا ایک میل دور ہی سے سیل مچھلی کی بو سونگھ لیتا ہے. پھر ہم آرکٹک کے یخ پانیوں میں تیرتے ہوے برفانی چبوتروں پر بلکل ساکت ہو کر بیٹھ جاتے ہیں. انو کا خاموشی سے انتظار کرتا ہے. انوکا ہی کی جسامت کی سیل مچھلی جب سانسیں لینے کے لئے پانی کی سطح سے اوپر آتی ہے تو وہ جھپٹ کر شکار کو اپنے جبڑے میں موجود بیالیس خنجر نما دانتوں میں دبوچ لیتا ہے. پھر انو کا اور اس کے ساتھی اپنی اس محبوب ترین غذا سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں. اور پھر اگلے شکار کی تلاش میں آرکٹک کے برفانی صحرا میں سینکڑوں میل تن تنہا آوارہ گردی اور برفانی پانیوں میں غوطہ زنی کرتے ہیں. پھر ایک سرد چاندنی رات میں ان کے ساتھ بیٹھے میں انوکا اور اس کے ساتھیوں کے دکھ، ان کی اداسی سے متعارف ہوتی ہوں. موسمی تبدیلی آرکٹک کے برفانی صحراؤں اور سمندروں کو دھیرے دھیرے پگھلا رہی ہے. ان آزاد شکاریوں کے لئے افزائش اور شکار کی جگہ تنگ ہوتی چلی جا رہی ہے. وہ اس دنیا میں اب صرف دو لاکھ باقی بچے ہیں. ان کے کتنے ہی ساتھی شکار کی کمی کے باعث برفانی صحراؤں اور یخ پانیوں میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں……….جاری ہے