Enjoy the sad story of struggle and success of famous English rock band that revolutionised pop music in 1960s
I am Azm, a student of Sage University. Enjoy stories by me, my friends and teachers from every corner of the globe in this Urdu / Hindi Podcast serial
Listen, read, reflect and enjoy!
اداس سنگت، سیج، انشے سیریل، چودہواں انشا، شارق علی
بچپن کی طرح، میں اور جینی ایلبرٹ ڈوک کے علاقے میں دیر تک گھومے ۔ مرسی دریا کے ساتھ چلتی گزرگاہ پر خوشگوار ہوا اور سنہری دھوپ ہماری طرح ہاتھ تھامے ہوئے تھی۔ دورافق پر ویلش پہاڑیوں کی دکھائی دیتی آوٹ لائن تھی۔ لوگ بہت کم تھے۔ بیٹلز کہانی میوزیم کی اس دن چھٹی جو تھی۔ ہم کسٹمز ہاوس سے گزرے پھر شپ یارڈ سے اور پھر امیر شپ مالکان کے شاندار گھروں کے سامنے سے۔ میوزیم بہت ہیں اس علاقے میں۔ سب ہمارے دیکھے ہوئے۔ ہم سب ٹی ہائوس میں بیٹھے تھے اور ایلکس اپنی منگیتر جینی کے ساتھ گزاری کرسمس کا زکر کر رہا تھا۔ بولا۔ ملر اینڈ کارٹر کے اسٹیک ڈنر کے بعد قریبی پارک کی بینچ پر بیٹھ کر دیر تک مستقبل کی باتیں کیں۔ پھر ہم سینٹ مائیکل کے تاریخی چرچ میں دعا مانگنے گئے۔ جینی کروز لائنر کی میزبان بن کر اے لیول کے بعد ہی دنیا گھومنے نکل گئی تھی۔ خوش نہیں ہیں اب۔ سمندروں میں تیرتے پانچ ستارے ہوٹل جیسی آسائشوں والے جہازوں کے امیر مالک نہ تو تنخواہ ٹھیک دیتے ہیں نہ سہولت۔ شاید تعلیم کی طرف لوٹ آئے وہ۔ کیا لورپول کا واٹر فرنٹ بہت جدید ہے؟ میں پوچھا۔ بولا۔ تاریخی اہمیت بہت ہے اس کی۔ پیرہیڈ سے اسٹینلے ڈوک تک کا علاقہUNESCO نے عالمی ثقافتی ورثے کے طورپر محفوظ کر لیا ہے۔ ۱۲۰۲میں کنگ جون کے حکم نامے سے قائم ہوا تھا ہمارا شہر۔ سیاسی اور تجارتی اعتبارسے اس زمانے کا دوسرا بڑا برطانوی شہر۔ کئی میوزیم، آرٹ گیلریاں، موسیقی اور فلم سازی کا عالمی مرکز اور انتہائی اہم بندرگاہ ہے لورپول۔ دنیا کی پہلی ادھارلائبریری یہیں قائم ہوئی۔ سینٹ جورجز ہال تو دیکھنے کی چیز ہے۔ فٹبال کے دیوانے ہیں ہم لوگ۔ لیکن عالمی شہرت بیٹلز کی وجہ سے۔ کہانی کیا تھی ان کی؟ رمز نے پوچھا۔ بولا۔ یہ محض تکا لگنے یا خوش قسمتی کی نہیں بلکہ انتھک محنت اور خود اعتمادی کی کہانی ہے۔ ساٹھ کی دہائی میں عالمی پوپ موسیقی میں انقلاب لور پول کے چار دوستوں جون لینن، پال مکارٹنی، رنگو اسٹار اور جارج ہیریسن نے برپا کیا تھا۔ جون ۱۹۴۰ میں پیدا ہوا تو جرمن بمباری سے تباہی مچا رہے تھے۔ پرورش ماں اور نانا نانی نے کی۔ باپ بحری جہاز پر کام کی وجہ سے زندگی سے غائب رہا۔ پھر اس نے مالی مدد بھی بند کر دی تو ماں کے پاس اسے سلانے کو بستر بھی نہیں تھا۔ غریب ماں نے تحفے میں گٹار اور بجانے کی ابتدائی تربیت دی۔ پڑھنے میں نااہل نکلا لیکن موسیقی اور آرٹ کی کلاس میں اول۔ اٹھارہ سال کا ہوا تو ماں بھی حادثے میں وفات پاگئی۔ ایلوس پریسلے سے متاثر جون کو موسیقی کی محبت نے زندہ رکھا۔ اسکول کے دوستوں کے ساتھ میوزک گروپ کوائری مین بنایا۔ پال کی موسیقی سے دلچسپی کی وجہ باپ تھا جو خود پیانو بجاتا تھا۔ ایلوس پریسلے پال کا بھی ہیرو تھا۔ گٹار ملا تو سب کچھ بھول کر ریاضت میں غرق ہوگیا۔ ماں نے اپنی بیماری چھپائی اور جب وہ صرف چودہ سال کا تھا تو وفات پا گئی۔ اس نے اداسی کا رخ موسیقی کی سمت موڑ دیا اور پہلا گانا اپنی ماں کی یاد میں لکھا۔ رنگو کی زندگی سب سے زیادہ اداس تھی۔ تین سال کا تھا تو باپ سے محروم۔ سات سال کا تھا تو بیمار ہوا اور تین مہینے کوما میں رہا۔ ایک سال ہسپتال میں رہ کر صحتیابی پائی۔ تیرہ سال کی عمر میں پھر بیمار اور مزید دو سال ہسپتال میں قیام۔ ہم جماعتوں سے پیچھے رہ جانے کی ازیت سے وہ ہارا نہیں بلکہ مزید طاقتور بن کر ابھرا۔ اسکول نہ ملا لیکن ڈرم مل گیا۔ اس نے اسی سنگت کو اپنی اداسی، اپنی مشکل زندگی کا ساتھی بنا لیا۔ جارج نے المیہ سے عاری بچپن گزارا لیکن درمیانے ٹیلنٹ کو انتھک محنت سے نکھارلیا . پال سے بس میں اتفاقاً ملا تو دوستی ، ایک ساتھ ریاضت اور پھر گروپ میں شمولیت اختیار کی ۔ لور پول کے یہ غریب لڑکے خالی ہاتھ امریکی گئے تھے، لوٹے تو ذاتی جہاز میں شہرت، دولت اور عزت سمیٹے ہوے ۔ پھرآپس کے جھگڑے، جون کا قتل، شادیاں اور گروپ کا بکھرنا اور جدائی۔۔۔۔۔۔جاری ہے