اس اٹھائیس قسطوں پر مشتمل انشے سیریل میں ایک تمثیلی کہانی کی صورت بائیس ہزار سالہ انسانی تاریخ اور تہذیب کے ارتقا پر سرسری نگاہ ڈالی گئی ہے۔ دوسرے حصے میں چند انفرادی موضوعات پر لکھے گئے انشے اس حقیقت کی عملی مثال ہیں کہ اردو زبان کی یہ نئی نثری صنفِ ادب ہر قسم کے موضوعات پر تخلیقی اظہار کی گنجائش فراہم کرتی ہے۔ تیسرے اور آخری حصے میں جسے میں نے “دل نوحہ گرِ عالم” کا عنوان دیا ہے، میں میری کچھ نظمیں شامل ہیں جن کے بارے میں آپ کی آرا ء کا انتظار رہے گا۔