It is a matter of great pleasure for me to share this recent conversation with Mohatarma Fahmida Riaz Sahiba, a legendary Urdu poetess of our times. In addition to a personal comment ” Wah Shariq, buhut piari nazmain hain aap ki, which is precious for me, she has also kindly sent me her recently written poem which I am sharing with all of you.
Wah Shariq, buhut piari nazmain hain aap ki . Are you on Facebook ? If you are, please paste them on my page .
Thanks
Fahmida Riaz
Main konsi Fahmida hun ? hahahaha.lo . io nazm kal hi likhi
عمر تو کٹ گئ
ایک دشت ملامت میں کھاتے ہوے جھڑکیاں
ٹھوکروں میں رہی ، دونوں بانہوں سے منہ سر بچاتے ہوے
لڑکھڑاتے ہوے راہ چلتی رہی
پھر بھی کچھ سال سے
ایسا سننے میں آنے لگا ہے
کہ اک شاعرہ ہیں بہت ہی عظیم
مدبر ، مفکر ، بہت اور کچھ ،جن کا پھیلا ہے شہرہ
بھلا کون ہین یہ ؟
کبھی جی میں آتا ہے میں بھی ملوں
کیسی لگتی ہیں دیکھوں
اان سے ان کی کتابوں پہ دستخط کرا کے رکھوں اپنے پاس
مگر۔ ۔ ۔ ایک تو
ان کی کوی کتاب
میرے گھر میں نہیں
پہلے تھیں تو کبھی،
ایک آدھ
ملنے والے مگر سب اٹھا لے گئے
ان کو کیا روکتی
دوسری بات یہ ہے
کہ مشہور و معروف لوگوں سے ملنے کی چاہت
نہ دل میں کبھی تھی ، نہ ہے اور نہ ہوگی
یوں بھی کہنے میں آتا ہے اس طرح کی
ہستیوں سے اگر آپ سچ مچ ملیں
تو مایوس ہوتے ہیں اکثر
ان کی نظمیں مگر منہ زبانی کئ یاد ہیں
سنادوں اگر آپ مجھ سے کہیں
یاد اتنی ہی کافی ہے
اتنی شناسائ اس شاعرہ سے بہت ہے مری
زندگی ان سے ملنے نہ ملنے سے ہے بےنیاز
میری ہر سمت پھیلی ہوی