سپنا آگے جاتا کیسے منیر نیازی
سپنا آگے جاتا کیسے منیر نیازی چھوٹا سا اک گاؤں تھا جس میں دیئے تھے کم اور بہت اندھیرا بہت شجر تھے تھوڑے گھر تھے جن کو تھا دوری نے گھیرا اتنی بڑی تنہائی تھی جس میں جاگتا رہتا تھا… Read More »سپنا آگے جاتا کیسے منیر نیازی
سپنا آگے جاتا کیسے منیر نیازی چھوٹا سا اک گاؤں تھا جس میں دیئے تھے کم اور بہت اندھیرا بہت شجر تھے تھوڑے گھر تھے جن کو تھا دوری نے گھیرا اتنی بڑی تنہائی تھی جس میں جاگتا رہتا تھا… Read More »سپنا آگے جاتا کیسے منیر نیازی
تمھیں جانے کی جلدی تھی ایوب خاور کی ایک دکھی نظم تمھیں جانے کی جلدی تھی سو اپنی جلد بازی میں تم اپنے لمس کی کرنیں، نظر کے زاویے ، پوروں کی شمعیں میرے سینے میں بھڑکتا چھوڑ آئے ہو… Read More »تمھیں جانے کی جلدی تھی ایوب خاور کی ایک دکھی نظم
بس ایک اندازہ جون ایلیا کی اداس نظم برس گزرے تمہیں سوئے ہوئے اٹھ جاؤ سنتی ہو اب اٹھ جاؤ میں آیا ہوں میں اندازے سے سمجھا ہوں یہاں سوئی ہوئی ہو تم یہاں روئے زمیں کے اس مقام آسمانی… Read More »بس ایک اندازہ جون ایلیا کی اداس نظم
==== قطرہ قطرہ شبنم ====……..معین نظامی…….. زمستاںزمستاں کی بارشزمستاں کی بارش میں خوشبوزمستاں کی بارش میں خوشبوتمہاریخدا جانےیہ شام تم نے کہاں اور کیسے گزاری؟
مادام ساحر لدھیانوی آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام ؟لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گےمیرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگیمیرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہوں گے نورِ سرمایہ سے ہے روئے تمدّن… Read More »مادام ساحر لدھیانوی
======اے پرندو===========ذیشان ساحل==== اے پرندو! کسی شام اُڑتے ہوئےراستے میں اگر وہ نظر آئے توگیت بارش کا کوئی سنانا اُسے اے ستارو! یونہی جھلملاتے ہوئےاُس کا چہرہ دریچے میں آ جائے توبادلوں کو بُلا کر دکھانا اُسے اے ہوا !… Read More »======اے پرندو====== =====ذیشان ساحل====
ادھر نہ دیکھو فیض احمد فیض اِدھر نہ دیکھوکہ جو بہادر قلم کے یا تیغ کے دھنی تھے جو عزم و ہمت کے مدعی تھے اب ان کے ہاتھوں میں صدقِ ایماں کی آزمودہ پرانی تلوار مڑ گئی ہے جو… Read More »ادھر نہ دیکھ فیض احمد فیض
تم بھی ادا جعفری مدتوں بعد آئی ہو تماور تمہیں اتنی فرصت کہاںان کہے حرف بھی سن سکوآرزو کی وہ تحریر بھی پڑھ سکوجو ابھی تک لکھی ہی نہیں جا سکیاتنی مہلت کہاںمیرے باغوں میں جو کھل نہ پائے ابھیان… Read More »تم بھی ادا جعفری
پردیسی حمیدہ شاہین اس بار اکیلے مت آناکوئی بات ادھوری لے آناجسے مل کے پورا کرنا ہوکوئی لفظ جسے تم کبھی کہیں نہیں بول سکےکوئی گیت جسے تنہا نہیں گایا جا سکتاکوئی رنگ جو میں نے ساری عمر نہیں دیکھااک… Read More »پردیس حمیدہ شاہین
حمورابی ، انتیسواں انشا ، ابتدا سے اج کل ، انشے سیریل شارق علی ، ویلیوورسٹی مختصر سے تعارف کے بعد پروف کا لیکچر شروع ہوا۔ کہنے لگے۔ ساڑھے تین ہزار سال پہلے میسوپوٹیمیا کے شہنشاہ حمورابی کی شہرت محفوظ… Read More »حمورابی ، انتیسواں انشا ، ابتدا سے اج کل ، انشے سیریل شارق علی ، ویلیوورسٹی