کیوں؟ جذباتی ذہانت کے چند اصول ، ٹک ٹوک اسکول ، شارق علی
اگر آپ خود کو اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں تو یہ چند اصول کارآمد ہیں. خود سے بار بار پوچھنا سیکھیں آخر کیوں؟ شاید زندگی میں سب سے مشکل سوال ہے “کیوں؟” آپ فلانی نوکری کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ آپ کو اس ڈگری یا اس کاروبار میں اتنی دلچسپی کیوں ہے یا کیوں نہیں ہے ؟ آپ اس مصروفیت میں اتنا وقت کیوں خرچ کر رہے ہیں؟ ہم زیادہ تر معاملات میں “کیوں” کا جواب سطحی طور پر تو دے سکتے ہیں، لیکن اکثر یہ کافی نہیں ہوتا۔ وہ ہنر جو جذباتی طور پر ذہین لوگ سیکھ جاتے ہیں وہ ہے یہی سوال بار بار اور گہرائی میں پوچھنا۔ میں یہ نوکری چاہتا ہوں کیونکہ میں پیسہ کمانا چاہتا ہوں۔ ٹھیک ہے، لیکن کیوں؟ مجھے پیسے کی ضرورت ہے کیونکہ مجھے اپنی طرز زندگی کو برقرار رکھنا ہے۔ (ٹھیک ہے، لیکن کیوں؟) اگر میں اس موجودہ طرز زندگی کو برقرار نہ رکھ سکا تو میں ناکام محسوس کروں گا۔ (ٹھیک ہے، لیکن کیوں؟) کیا مطلب؟ اس سوال کا جواب دینا تو بہت مشکل ہے. یہ مشکل اس لئے محسوس ہوتی ہے کیونکہ اکثر گہرے جواب کی تہ میں کہیں پوشیدہ نفسیاتی حقیقت یا جذبات ہوتے ہیں. مثلا کوی خوف جس کا سامنا کرنا ہمیں مشکل محسوس ہوتا ہے . پوشیدہ جذبات ضروری نہیں ہے کہ ہمیشہ منفی ہی ہوں۔ یہ مثبت بھی ہو سکتے ہیں۔ جذباتی ذہانت کا تقاضا ہے کہ آپ ان کی شناخت کریں۔ ان کا سامنا کریں تاکہ درست فیصلہ کر سکیں۔ اگر آپ ایک زبردست، قابل دفاع “کیوں” کا سامنا نہیں کرسکتے ہیں تو یہ ایک سرخ بتی ہے۔ یا تو آپ کے حتمی مقصد میں کہیں کچھ گڑبڑ ہے، یا اس مخصوص سرگرمی میں کچھ گڑبڑ ہے جو آپ اسے حاصل کرنے کے لئے کر رہے ہیں۔ لہذا اپنے اندرونی دو سالہ بچے سے خفیہ رابطہ قایم رکھیے اور پوچھیں “کیوں؟” اور پھر دوبارہ پوچھیں۔