ہوف ڈورپ میں چار دن ، انشے سفرنامہ ، جہان حیرت ، پہلا انشا، شارق علی ، ویلیوورسٹی
اگر آپ فرصت سے ہیں تو میرے ساتھ چار روز کے لئے نیدرلینڈ کے قصبے ہوف ڈورپ چلیے . یہ ایک بے حد خوبصورت اور سر سبز و شاداب قصبہ ہے جو انیسویں صدی میں ہارلم جھیل کے پانی کو پیچھے سمندر میں دھکیل کر حاصل شدہ زمین پر قائم کیا گیا تھا . سبزہ زاروں اور درختوں کی تازگی، بہتی ندیوں اور قدرتی تالابوں کا گنگناتا پانی اور دلکش گھروں کے سامنے کیاریوں میں کھلے خوش رنگ پھول اس کی زمینی نو عمری کی گواہی دیتے ہیں . اس سفر میں کبھی دھیمے . کبھی تیز قدم . باتیں کرتے ہوئے ساتھ چلیں گے۔ ہر موضوع پر باتیں۔ سفر کا احوال بھی اور ذہن میں آنے والی وہ ساری چھوٹی موٹی باتیں بھی جو چلتے پھرتے مسافر کے ذہن میں گھومتی رہتی ہیں۔ گفتگو تو مجھے ہی کرنا پڑے گی لیکن اگر آپ ذہنی طور پر میرے ساتھ رہیں گے تو سفر دونوں کا ہو گا ، کچھ کہنا چاہیں تو کومنٹ میں ضرور کہئے گا۔ انگلینڈ کی معتدل گرمی اور سوموار کی یہ خوش گوار صبح جب بیشتر لوگ اپنے کام پر روانہ ہو چکے ہیں ہم اور آپ مکمل چھٹی کا موڈ طاری کییے ائیرپورٹ جانے کے لئے تیار ہیں . مزے کی بات یہ کہ میں بالکل تروتازہ ہوں حالانکہ ویک اینڈ پر آن کال تھا مگر خوش قسمتی سے زیادہ مصروف نہیں. ساری تیاری پہلے ہی مکمل ہے اور اگلے چار دن کی مصروفیت کا ہلکا سا خاکہ بھی جو میں نے واٹس ایپ پر پہلے ہی سے محفوظ کر لیا ہے . نیدرلینڈ کا کیونکے یہ میرا چوتھا سفر ہے اس لئے وہاں کے بیشتر میوزیم اور آرٹ گیلریاں تو پہلے ہی دیکھی جا چکیں ہیں . اس بار غیر روایتی سیاحت کے ساتھ آپ سے ادھر ادھر کی باتیں ہوں گی . گھر سے سٹینسٹیڈ ایئرپورٹ تک کوئی دس منٹ کی ڈرائیو ہے اور میں نے اوبر بلوا لی ہے . انگلستان کی سر سبز کاؤنٹی ایسکس میں واقع ہمارا چھوٹا سا قصبہ ڈنمو کہلاتا ہے . آپ یہاں دروازے کے پاس کھڑے ہو کر اوبر کا انتظار کیجیے میں ذرا گھر کی کھڑکیاں، دروازے اور چولہے بند ہیں کہ نہیں آخری بار چیک کر لوں. ویسے میں اور آپ بھی کس جہان حیرت میں زندہ ہیں . دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسی کمپنی اوپر سے ٹیکسی کی سہولت حاصل کرتے ہیں جس کے پاس اپنی ایک ٹیکسی بھی نہیں. رہائش کا انتظام دنیا کی سب سے بڑی ہوٹل کمپنی ایئر بی این بی کی مدد سے کرتے ہیں جس کے پاس اپنا کوئی ہوٹل نہیں اور خریداری ایمیزون سے جس کی اپنی کوئی دکان نہیں ۔ فائیو جی ٹیکنالوجی بھی ہماری اوبر کی طرح سمجھیے آ ہی گئی . دیکھیے کیا گل کھلاتی ہے یہ . لیکن جہان حیرت میں سب اچھا نہیں . عوام کے لئے روزگار کا حصول بھی مشکل سے مشکل ہوتا چلا جاے گا . آرٹیفیشل انٹیلی جنس ، روبوٹکس ، ہائی سپیڈ نیٹ ورکنگ اور خود سے چلنے والی گاڑیاں سہولت کے ساتھ بیروزگاری میں اضافہ بھی کریں گی . یہ لیجیے اوبر آ گئی . بقیہ باتیں ایئرپورٹ پر………… جاری ہے