A brief dialogue in search of human happiness
خوشی ، فیصلہ تیرا ، ویلیورسٹی ، شارق علی
کیا ڈھونڈھ رہے ہو بھائی ؟
خوشی
رکھی کہاں تھی؟
اب کچھ یاد نہیں
ہزار بار کہا ہے چیزیں سنبھال کر رکھا کرو . اب پوچھو کسی سے
پوچھا ہے مگر کسی کو معلوم نہیں
کس سے پوچھا ؟
روز کی دیہاڑی کمانے والیے مزدور سے بھی اور اربوں کھربوں کی کرپشن کرنے والوں سے بھی . سب پلٹ کر یوں دیکھتے ہیں جیسے خود گم شدہ ہوں
سماجی رویوں میں دیکھو شاید مل جاے
کیا مطلب؟
رزق حلال کی عزت یا ٹھٹھا ، شرافت کی دال روٹی پر فخر یا اوپر کی کمائی کے اللے تللے ، باد تمیز پیلا اسکول یا انگلش بول چال ، مکیش امبانی سٹائل شادی یا چلتی چلی جاتیں جھونپڑ پٹیاں
اتنے بڑے ڈھیر میں کون ڈھونڈے گا چھوٹی سی خوشی کو
کاٹھ کباڑ تو اس سے بھی کہیں زیادہ ہے
وہ کیا ؟
عالمی انسانی حقوق کے نعرے اور اسلحے کا کاروبار ، آئ ایم ایف کی مدد یا غلامی ، عالمی منافقت بنام سیاست وغیرہ
چلو چھوڑو مٹی پاؤ خوشی کو
یعنی
کسی ملتی جلتی چیز سے کام چلا لیتے ہیں ، جیسے قلم نہ ملا تو کوئلہ ہی صحیح
کیسے ؟
دکھاوے کا بھرم ، کھوکھلی شہرت ، آخرت میں جنّت کے مزے ، ہزار روپے کا پان وغیرہ
فیصلہ تیرا بھائ
شارق علی ، ویلیوورسٹی