Enjoy the beauty of a modern city of Fortaleza and its spectacular beaches and vibrant culture. Brazilian city with a world record for the largest amount of money stolen from a bank by robbers
This Inshay serial (Urdu/Hindi flash fiction pod cast) takes you through the adventures of a teenage boy and the wisdom of his Grandpa. Mamdu is only fifteen with an original mind bubbling with all sorts of questions to explore life and reality . He is blessed with the company of his grandpa who replies and discusses everything in an enlightened but comprehensible manner. Fictional creativity blends with thought provoking facts from science, philosophy, art, history and almost everything in life. Setting is a summer vacation home in a scenic valley of Phoolbun and a nearby modern city of Nairangabad. Day to day adventures of a fifteen year old and a retired but full of life 71 year old scholar runs side by side.
Listen, read, reflect and enjoy!
فورٹالیزامیں ڈاکہ ، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، باونواں انشا، شارق علی
ہوٹل لوزیروس کی سولہویں منزل پر کمرے کی کھڑکی کا پردہ سرکایاتومیلوں دور تک پھیلے سفید ریتیلے ساحل کے ساتھ لگے پام کے درختوں کی طویل قطار نظر آئی. سامنے بحیرہ اقیانوس کا نیلا سبز پانی، ساحل پردوڑتے، کھیلتے، تیرتے اور رنگ برنگی چھتریوں کےنیچے دھوپ سینکتے مردوزن اور بچے. ساحل کے ساتھ لگی سڑک جس پر میلے کا سا سماں. ریستوران، پھولوں اور کتابوں کی دکانیں، سٹریٹ پرفارمرز. انکل پٹیل فورٹا لیزا کا احوال سنا رہے تھے. بولے. جنوبی امریکا کے سب سے بڑے، اور تین ٹائم زون والے ملک برازیل کے بیابانوں میں فورٹا لیزا جیسے جدید شہر کی اونچی عمارتیں اورصبح شام کارنیوال جیسی رونق بے حد حیران کن تھی. دستک ہوئی تو دروازہ کھولا. برازیلین میزبان لوکس میرے سامنے تھے. پنٹو مارٹن ائیرپورٹ سے ہوٹل پہنچنے میں تو صرف پندرہ منٹ لگے تھے لیکن سائو پائولو سے تین گھنٹے کی مقامی فلائٹ میں پیٹ پوجا کے لئے صرف بسکٹ اور جوس ملا. شدّت کی بھوک مٹانے کے لئے لوکس نے لزیروسمیں موجود تین ریستورانوں اور سشی بار میں سے کسی ایک کی تجویز دی. دل انڈین پاکستانی کھانوں کے لئے بے چین تھا. لفٹ سے اتر کر ہوٹل سے باہر آئے اور سڑک کی رونق کا حصّہ بن گئے. برازیل ایک کھلی ڈ لی ، رقص و موسیقی سے بھرپور ہنستی کھیلتی ثقافت کا نام ہے. رنگ، نسل اور مذہب کی تفریق سے بے نیاز صرف برازیلین ہونے پر فخر کرنے والے خوش باش لوگ. ڈ یل پاسسیو کا مرکزی بازار کوئی آدھے میل کے فاصلے پر تھا. کچھ دور پیدل چلے تو سڑک کے کنارے البیک کا بڑا سا بورڈ نظر آیا. بھوک کی شدّت نے حلال چکن اور ہومس کو غنیمت جانا. مزیدار کھانے کے دوران لیو کا نے ٢٠٠٥ میں فورٹالیزا کے گینسس ورلڈ ریکارڈ ڈاکے کا قصّہ سنایا. اندازن چھ سے دس ڈاکو جوکان کنی، حساب دانی اور جی پی ار ایس ٹیکنا لوجی کے ماہرتھے اور جدید آلات اور اوزاروں سے لیس، کئی مہینے سرنگ کھودنے کے بعد، سینٹرل بینک کے والٹ سے سترملین ڈالر کے مساوی رقم لے اڑے تھے. واردات سے کچھ مہینے پہلے انہوں نے بینک کے قریب ایک گھر کرائے پر لیا اور باہر لینڈ سکیپ کمپنی کا بڑا سا بورڈ لگا دیا. پھر وہاں خفیہ سرنگ کھودنا شروع کی. محلے والے روز مٹی سے بھرے ٹرک آتے جاتے دیکھتے اور یہ سمجھتے رہے کہ یہ گھانس اور درخت لگانے والی کمپنی کے معمول کی مصروفیات ہیں. چند مہینوں میں انہوں نے چار میٹر گہری اور اسی میٹر لمبی سرنگ کھود لی جو مرکزی بینک کے والٹ تک پھنچتی تھی. اتوار کی چھٹی آئی تو وہ والٹ کی ایک میٹر چوڑی سٹیل کی چادر کو کاٹ کر اور حفاظتی الارم کو ناکارہ بنا کر اس میں داخل ہو گئے اور کرنسی نوٹوں سے بھرے پانچ کریٹ جن کا مجموعی وزن پانچ ٹن تھا کو لوٹ کر لے جانے میں کامیاب ہو گئے. اس رقم کی انشورنس نہیں کروائی گئی تھی کیونکہ چوری کا امکان بہت کم اور پریمیئم زیادہ تھا. نہ ہی نوٹوں کے نمبروں کا کوئی ریکارڈ موجود تھا. ڈکیتی کا پتا اگلے دن چلا جب معمول کے مطابق بینک کھلا. آج تک سواۓ کچھ رقم اور چند مشتبہ افراد کے، پولیس اصل ملزمان اورلوٹی ہوئی رقم تک پھنچنے میں ناکام ہے……جاری ہے