Skip to content
Home » Blog » چٹانی معجزہ — ایلورا کا کیلاش مندر

چٹانی معجزہ — ایلورا کا کیلاش مندر

چٹانی معجزہ — ایلورا کا کیلاش مندر

شارق علی – ویلیوورسٹی

بھارت کی ریاست مہاراشٹرا میں ایک شہر ہے، اورنگ آباد۔ اس کے قریب واقع ہے ایلورا، جہاں ایک ایسا سنگی شاہکار موجود ہے جو دنیا کے عظیم عجائبات میں شمار ہوتا ہے — کیلاش مندر۔

یہ محض ایک عبادت گاہ نہیں، بلکہ ہزاروں سال پرانے انسانی ہنر اور جنون کی جیتی جاگتی داستان ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا یک سنگی (monolithic) مندر — جی ہاں! یہ پورا مندر ایک ہی چٹان کو اوپر سے نیچے کی جانب دھیرے دھیرے تراش کر بنایا گیا ہے، بغیر کسی اینٹ، جوڑ یا سیمنٹ کے استعمال کے۔

یہ مندر آٹھویں صدی عیسوی میں کرشنا بادشاہ کے حکم پر اُس وقت کے ہنرمند کاریگروں نے تعمیر کیا۔

اس کی تعمیر کے دوران تقریباً دو لاکھ ٹن چٹان ہتھوڑوں اور چھینیوں سے تراش کر ہٹا دی گئی — اور یہ سب کچھ صرف اٹھارہ سال کی مدت میں مکمل ہوا!

یہ مندر اتنا بڑا ہے کہ یونان کے پارتھینون سے دو گنا وسیع ہے۔ اور اس کے ہر کونے میں ایسی باریک اور زندگی سے بھرپور نقش و نگار بنائے گئے ہیں کہ آج کی جدید تھری ڈی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے ماہرین بھی حیران رہ جائیں۔

اس کا ڈیزائن ہندو دیومالا کے مطابق شِیوا کے مقدس پہاڑ کیلاش سے متاثر ہے۔ یہ صرف ایک مندر نہیں بلکہ تین منزلہ سنگ تراشی کا شاہکار ہے، جس میں اندرونی صحن، مجسمے اور محراب — سب کچھ ایک ہی چٹان سے تراشا گیا ہے۔

یاد رکھیے، یہ سب کچھ اوپر سے نیچے کی سمت تراشا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک چھوٹی سی غلطی بھی اس شاہکار پر کی گئی ساری محنت ضائع کر سکتی تھی — یہ ناقابلِ یقین لگتا ہے کہ بغیر کسی کمپیوٹر یا تھری ڈی ماڈلنگ کے یہ کس طرح ممکن ہوا!

یونیسکو نے اسے عالمی ورثہ (World Heritage Site) قرار دیا ہے، اور دنیا بھر سے سیاح، محققین اور انجینئرز اس عجوبے کو دیکھنے آتے ہیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آج کی جدید ٹیکنالوجی کی موجودگی کے باوجود، کیا ہم یہ کارنامہ دوبارہ انجام دے سکتے ہیں؟

اگر کبھی آپ کو انسانی تخلیقی صلاحیتوں اور انسانی ہاتھوں کی ہنرمندی پر شک ہونے لگے تو مہاراشٹرا کے ایلورا میں واقع کیلاش مندر کا سفر ضرور کیجیے گا!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *