خلا میں ٹریفک جام… آخر کیوں؟
(8 سے 80 سال کے بچوں کے لیے!)
تحریر: شارق علی – ویلیوورسٹی
🚀 کیا آپ جانتے ہیں؟
زمین کے گرد 10,000 سے زیادہ سیٹلائٹس مسلسل چکر لگا رہے ہیں!
گویا خلا میں ایک نظر نہ آنے والا ٹریفک جام بن چکا ہے!
🌍 ان میں سے زیادہ تر سیٹلائٹس اسپیس ایکس کے “اسٹارلنک” منصوبے کا حصہ ہیں۔
ان کا مقصد ہے: دنیا کے ہر کونے — چاہے وہ صحرا ہو یا پہاڑ — میں تیز رفتار انٹرنیٹ پہنچانا۔
کمال کی بات ہے نا؟ لیکن… ذرا رکیے!
🌌 جب سینکڑوں سیٹلائٹس خلا کے نچلے حصے، یعنی لو ارتھ آربٹ (LEO) میں 25,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ رہے ہوں، تو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تصور کریں:
🏎️ جیسے سینکڑوں اسکول بسیں ایک ہی ریس ٹریک پر دوڑ رہی ہوں… اور پھر اچانک کچھ آپس میں ٹکرا جائیں!
💥 جب سیٹلائٹس آپس میں ٹکراتے ہیں، تو وہ تیز رفتار ٹکڑوں میں بکھر جاتے ہیں —
یہ ٹکڑے دوسرے سیٹلائٹس یا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے بھی ٹکرا سکتے ہیں!
❗ اور بات صرف انٹرنیٹ بند ہونے تک محدود نہیں!
اگر اہم سیٹلائٹس ناکارہ ہو جائیں تو:
📡 GPS
⛅ موسم کی خبریں
🚑 ایمرجنسی سروسز
🏦 آن لائن بینکنگ
سب کچھ متاثر ہو سکتا ہے!
کیا کوئی حل ہے؟
جی ہاں!
سائنسدانوں نے زبردست آئیڈیاز تیار کیے ہیں:
🔦 لیزر بیمز — کچرے کو ایک طرف دھکیلنے کے لیے!
🤖 روبوٹ بازو — تباہ شدہ سیٹلائٹس کو قابو میں کرنے کے لیے!
🧠 مصنوعی ذہانت (AI) — سیٹلائٹس کو ٹکرانے سے بچانے کے لیے!
لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ…
🚦 جیسے سڑکوں پر ٹریفک سگنلز ہوتے ہیں، ویسے ہی خلا میں بھی اصول اور قوانین بنانا ہوں گے —
تاکہ ہر ملک ذمہ داری سے خلا کا استعمال کرے۔
✨ یاد رکھیں!
خلا اب صرف فلموں یا خوابوں کی بات نہیں —
شاید آپ کا اگلا انٹرنیٹ کنکشن بھی وہیں سے آ رہا ہو