Skip to content
Home » Blog » ⏳ وقت بلیک ہول کے پاس سست کیوں ہو جاتا ہے؟

⏳ وقت بلیک ہول کے پاس سست کیوں ہو جاتا ہے؟

  • by

⏳ وقت بلیک ہول کے پاس سست کیوں ہو جاتا ہے؟

8 سے 80 سال کے بچوں کے لیے

✍️ شارق علی ویلیوورسٹی

کیا آپ نے کبھی چاہا ہے کہ وقت آہستہ ہو جائے تاکہ چھٹیاں لمبی لگیں؟
خلا میں یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے!

آئن سٹائن کے ایک حیرت انگیز نظریے کو Gravitational Time Dilation کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جہاں کششِ ثقل (gravity) زیادہ ہو، وہاں وقت آہستہ گزرتا ہے۔

چلیے اسے ایک دلچسپ مثال سے سمجھتے ہیں:

👬 فرض کریں دو جڑواں بھائی ہیں۔ ایک زمین پر رہتا ہے اور دوسرا خلا میں ایک دیو ہیکل بلیک ہول کے قریب، ایونٹ ہورائزن کے نزدیک وقت گزارتا ہے۔ جب وہ واپس زمین پر آتا ہے، تو اس کے لیے صرف چند گھنٹے گزرے ہوتے ہیں، جبکہ زمین والا بھائی برسوں کا سفر طے کر کے بوڑھا ہو چکا ہوتا ہے!

🏢 ایک اور مثال: اگر آپ ایک اونچی عمارت کے نیچے کھڑے ہیں اور آپ کا دوست چھت پر، تو آپ کے لیے وقت معمولی سا آہستہ چل رہا ہوتا ہے۔ یہ فرق اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ صرف ایٹومک گھڑیاں ہی اسے ناپ سکتی ہیں۔

🚀 یہاں تک کہ خلائی اسٹیشن پر موجود خلاباز بھی ہم زمینی لوگوں سے تھوڑے سے کم عمر رہتے ہیں، کیونکہ وہاں کششِ ثقل اور رفتار کا توازن مختلف ہوتا ہے۔

تو اگلی بار جب آسمان کی طرف دیکھیں، تو یاد رکھیں:
وہاں وقت کچھ مختلف انداز میں چل رہا ہوتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *