Skip to content
Home » Blog » ہڑپہ کا پراسرار درخت: قدیم عقائد کی ایک جھلک

ہڑپہ کا پراسرار درخت: قدیم عقائد کی ایک جھلک

🌳 ہڑپہ کا پراسرار درخت: قدیم عقائد کی ایک جھلک

شارق علی
ویلیوورسٹی

تصور کریں کہ آپ کو ایک 4,000 سال پرانی مٹی کی تختی ملتی ہے، جس پر ایک خوبصورت درخت کی تصویر کندہ ہے جو ایک چھوٹے سے چبوترے سے اُگ رہا ہے۔

اپ اس سے کیا نتیجہ اخذ کریں گے؟

یہ کوئی خیالی کہانی نہیں بلکہ 1995 میں قدیم شہر ہڑپہ سے دریافت ہونے والی ایک حقیقت ہے۔ انڈس ویلی تہذیب دنیا کی قدیم ترین شہری تہذیبوں میں سے ایک ہے۔ ہڑپہ وادی سندھ کی اسی تہذیب، کا حصہ ہے۔

ماہرِ آثارِ قدیمہ ڈاکٹر جے ایم کینوئر اس درخت کو “خم دار” اور چھوٹے پتوں والا بیان کرتے ہیں۔ وہ تجویز کرتے ہیں کہ یہ پیپل کے درخت کی طرح مقدس سمجھا جاتا ہوگا۔ پیپل کا درخت آج بھی جنوبی ایشیا میں روحانی اہمیت رکھتا ہے، اور اسے حکمت اور روشنی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

یہ چھوٹی سی تختی کیوں اہم ہے؟

روحانی علامت:
یہ تصویر قدیم مذہبی یا روحانی رسومات کی طرف اشارہ کرتی ہے، جو درختوں کو مقدس ماننے کی روایت کی قدامت کو ظاہر کرتی ہے۔

ثقافتی تسلسل:
آج کے دور میں پیپل کے درخت کی تقدیس ممکنہ طور پر وادی سندھ کی تہذیب سے جڑی ہوئی ہے۔

فنکارانہ اظہار:
یہ نقش و نگار ہڑپہ کے لوگوں کی فنی مہارت اور پیچیدہ خیالات کو تصویروں کے ذریعے بیان کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں؟

وادی سندھ کی تہذیب 2600–1900 قبل مسیح کے درمیان پروان چڑھی۔ اس کے شہروں میں جدید شہری منصوبہ بندی، نکاسی آب کے نظام، اور معیاری اوزان شامل تھے۔

اس تہذیب کی تحریر ابھی تک سمجھ میں نہیں آئی ہے، اس لیے ایسی تختیاں ان کی ثقافت اور عقائد کو سمجھنے کے لیے بہت اہم ہیں۔

درخت دنیا بھر کی کئی ثقافتوں میں زندگی، ترقی، اور آسمان و زمین کے درمیان رابطے کی علامت رہے ہیں۔

یہ قدیم تختی ہمیں وادی سندھ کی تہذیب کی روحانی اور ثقافتی دنیا سے جوڑتی ہے، اور ہمیں قدرت کے لیے انسانیت کے طویل عرصے سے موجود احترام کی یاد دلاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *