Though it is not a real tourist attraction and is merely the transport hub , many tourists start exploring Barcelona from this beautiful square
کیٹلونیا چوک ، تیسرا انشاء ، بارسلونا ایک جھلک ، انشے سفرنامہ ، شارق علی ، ویلیوورسٹی
جدید طرز کے ٹرین سٹیشن کی مصروف چہل پہل سے گزر کر سیڑھیاں چڑھیں اور باہر نکلے تو صبح کی روشن دھوپ اور خنک ہوا میں ملبوس کیٹلونیا چوک ہماری نظروں کے سامنے تھا . بےحد کشادہ میدان نما بڑا سا چوک جسے اٹھارہ سو انسٹھ میں الڈیفون سرڈا نے شہر کے سب سے اہم اور مرکزی مقام کی حیثیت سے ڈیزائن کیا تھا. اس پچاس ہزار اسکوائر میٹر چوڑ ے چوک کے مرکز میں دائرہ نما گرینائٹ فرش کا میدان ہے جس کے ارد گرد لگے درختوں ، گھاس اور پھولوں کی کیاریوں کے ساتھ بنچیں رکھی ہیں. جابجا نیو کلاسک طرز کے مجسمے اور فوارے لگے دکھائی دیتے ہیں . چاروں جانب بے حد کشادہ سڑکوں پر ہر دم رواں ٹریفک اور کنارے پر شہر کی بلندو بالا مرکزی تجارتی عمارتیں . یہ کوئی سیاحتی مقام تو نہیں لیکن انڈر گراؤنڈ ٹرین اور بسوں کا مرکز ہونے کی وجہ سے بیشتر سیاح یہیں سے مختلف سمتوں میں بارسلونا کی سیر کا آغاز کرتے ہیں۔ یہاں کی مشہور زمانہ پیدل سیر لارمبلا کا آغاز بھی یہیں سے ہوتا ہے ۔ چھوٹی سی دکان کی خوش اخلاق ویٹرس سے آئس کریم لی اور قریبی بینچ پر بیٹھ گئے . خیال آیا کہ انیس سو چھبیس میں اسی شہر کی ایسی ہی مصروف سڑک پر ایک حادثہ پیش آیا تھا ۔ ایک چوہتر سالہ بوڑھا ٹرام کی ٹکر لگنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا ۔ نام تھا اینٹونیو گاوڈی ۔ مشہور زمانہ ماہر تعمیرات جو کیٹالونیا کے شہر رئوس میں پیدا ہوا لیکن اس نے اپنا بچپن ، جوانی بلکہ تمام عمر بارسلونا ہی میں گزاری . ایک ایسا فنکار جس نے اس شہر کو اپنا کینوس بنا لیا اور اپنے تعمیراتی فن پاروں کے حوالے سے اس شہر سے اپنی دوستی کو دوام بخشا ۔ آج یونیسکو اسکی بنائی ہوئی سات عمارتوں کو عالمی ورثے کا درجہ دیتی ہے۔ سب سے زیادہ مشہور سگراڈا فیملیا ہے. یوں تو اس نے شروع میں آرٹ ڈیکو ، نیو گوتھک اور اورینٹل طرز تعمیر سے اثر قبول کیا لیکن پھر اس نے اپنی انفرادی شناخت انیسویں اور بیسویں صدی کے ماڈرنسٹ ماہر تعمیر کی حیثیت سے حاصل کر لی . اس کے کارناموں میں پارک گوئل اور سگراڈا فمیلیا کا نیٹویٹی فساڈ عالمی شہرت رکھتے ہیں. کہتے ہیں وہ شروع میں مذہبی نہیں تھا لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ رومن کیتھولک عقیدے پر اس کا یقین مضبوط ھوتا چلا گیا اور اس کے فن تعمیر میں مذہبی علامتیں اور حضرت عیسی کی زندگی کے حوالے سے مجسمے اور تمثیلیں کثرت سے نظر آنے لگے . اس کا طرز تعمیر قدرت سے متاثر ہے اور وہ قدرتی مظاہر اور اُن میں عیاں اصولوں کو اپنے فن میں کچھ یوں شامل کرتا ہے کہ بعض لوگ اسے خدا کا منتخب کردہ ماہر تعمیر کہتے ہیں . بینچ سے کچھ دور سنگ مر مر سے ڈھکے مرکزی فرش پر موسیقی اور بازی گری کا کمال دکھاتے فنکاروں کے گرد چھوٹے چھوٹے مجمعے تھے. ہم سیلفی لینے میں مصروف تھے کہ جوکر کا ماسک اور چوغہ پہنے میک اپ کیے ایک فنکار خاتون بلا اجازت ہمارے قریب آکر سیلفی میں شامل ہو گئیں۔ دو یورو ٹپ وصول کر کے وہ جیسے ہی رخصت ہوئیں تو سیلفی سٹک بیچتے گجرات سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی نوجوانوں نے قریب آ کر اردو میں بارسلونا کے جیب کتروں سے ہوشیار رہنے کی نصیحت کی . انہوں نے ہی ٹی ٹین ٹکٹ سے شہر بھر میں با کفایت سیر کا مشورہ دیا اور قریبی موجود ہمالیہ پاکستانی ریسٹورنٹ کے مزیدار کھانوں کا ذکر بھی کیا . لنچ ابھی دور تھا اس لئے یہ طے پایا کے پہلے سگراڈا دیکھ لیا جاے. پھر لا رمبلا کی سیر سے بھوک بیدار کر کے ہمالیہ ریسٹورنٹ میں دو پہر کے کھانے کا امتحان لیا جاے . یہ پروگرام ذہن میں لئے ہم میٹرو سٹیشن کی سیڑھیوں کی جانب بڑھے …….. جاری ہے