Skip to content
Home » Blog » کراچی کے سول ہسپتال کا ڈائیمنڈ جوبلی ونگ، برطانوی دور کی ایک علامتی تعمیر

کراچی کے سول ہسپتال کا ڈائیمنڈ جوبلی ونگ، برطانوی دور کی ایک علامتی تعمیر

  • by

کراچی کے سول ہسپتال کا ڈائیمنڈ جوبلی ونگ، برطانوی دور کی ایک علامتی تعمیر

شارق علی
ویلیوورسٹی

27 اکتوبر 1900 کا دن کراچی کی طبی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس روز ہندوستان کے وائسرائے لارڈ کرزن اور اُن کی اہلیہ لیڈی کرزن نے سول ہسپتال کراچی کے ایک نئے حصے، ڈائیمنڈ جوبلی وِنگ (Diamond Jubilee Wing) کی بنیاد رکھی۔
یہ عمارت ملکہ وکٹوریہ کی ساٹھ سالہ بادشاہت کی یاد میں تعمیر کی گئی تھی، اور برطانوی دورِ حکومت کے فلاحی منصوبوں میں سے ایک تھی۔

اس تقریب کی شاندار جھلک اُس وقت کے اخبارات اور سرکاری دستاویزات میں آج بھی محفوظ ہے۔ ہسپتال کے اس نئے حصے کی بنیاد رکھنے کے موقع پر لارڈ کرزن نے خود 500 روپے کا عطیہ دیا، جو اُس وقت ایک بڑی رقم سمجھی جاتی تھی۔
یہ قدم صرف ایک عمارت کی بنیاد نہیں بلکہ برصغیر میں جدید طبّی نظام کی علامت تھا۔ ایسا نظام جو برطانوی انتظامیہ کے زیرِ سایہ منظم ہو رہا تھا۔

ڈائیمنڈ جوبلی وِنگ کی تعمیر کے بعد سول ہسپتال کراچی کا نقشہ بدل گیا۔
اس بلاک میں یورپی مریضوں کے لیے علیحدہ وارڈز، نرسز کی رہائش گاہیں، اور علاج و معالجے کی جدید سہولتیں شامل کی گئیں۔
عمارت کی طرزِ تعمیر اُس زمانے کے برطانوی نوآبادیاتی فنِ تعمیر کی مثال تھی۔ بلند ستون، محرابی دروازے، اور پتھروں کی کاریگری جو آج بھی اپنی کہانی سناتی ہے۔

یہ توسیعی منصوبہ صرف صحتِ عامہ کے حوالے سے نہیں بلکہ اُس وقت کے سماجی طبقاتی نظام کا آئینہ دار بھی تھا۔
یورپی مریضوں کے لیے علیحدہ وارڈز اور مقامی مریضوں کے لیے الگ انتظامات اُس دور کے برطانوی امتیازی رویّے کو ظاہر کرتے ہیں، مگر ساتھ ہی یہ بھی سچ ہے کہ انہی منصوبوں نے بعد میں پاکستان کے جدید ہسپتالوں کی بنیاد فراہم کی۔

آج جب ہم سول ہسپتال کراچی کے قدیم بلاکس کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں، تو اُن دیواروں میں سو سال پرانی تاریخ سانس لیتی محسوس ہوتی ہے۔
وہی تاریخ جس نے کراچی کو ایک طبی مرکز بنایا، جہاں سے بعد میں ہزاروں ڈاکٹر، نرسیں، اور معالج پورے ملک میں اور دنیا کے دور دراز حصوں تک پھیلے۔

یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ تاریخ محض ماضی کا قصہ نہیں، بلکہ اُن بنیادوں کا نام ہے جن پر آج کا حال کھڑا ہے۔
1900 میں رکھی گئی یہ اینٹ آج بھی ہمیں بتاتی ہے کہ علم، صحت، اور تعمیرِ انسانی فلاح ، کسی بھی زمانے میں، تہذیب کی اصل پہچان ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *