🌟 نوآم چومسکی: سوال اٹھانے والا 🧠💡
✍️ شارق علی
📚 ویلیو ورسٹی
8 سے 80 سال کے بچوں کے لیے 👦👵
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دنیا ایسے کیوں چلتی ہے جیسی کہ وہ چل رہی ہے؟ 🤔🌍
چند لوگ طاقتور کیوں ہوتے ہیں؟ 💪💰 اور بیشتر عوام اپنی پوری زندگی مسلسل جدوجہد اور تنگدستی میں کیوں گزارتی ہے؟ 🏚️😓
تاریخ میں ہمیشہ چند “عظیم آدمیوں” کا ذکر کیوں کیا جاتا ہے، جبکہ لاکھوں لوگ کیوں گمنام رہ جاتے ہیں؟ 📜❓یہی وہ سوالات ہیں جو نوآم چومسکی اپنی پوری زندگی پوچھتا رہا! 🧐🗓️
سن 1928 میں پیدا ہونے والا چومسکی ہمارے وقت کے سب سے بڑے مفکرین میں سے ایک ہے۔ 🏛️💬
اس نے زبان، سیاست اور تاریخ کا گہرا مطالعہ کیا اور طاقتور لوگوں کو چیلنج کرنے اور ان سے سوال کرنے سے کبھی نہیں گھبرایا۔ ⚖️✊
اب، وہ 95 سال کی عمر میں بولنے سے قاصر ہے، لیکن اس کے لکھے الفاظ آج بھی زندہ ہیں! 📖🔥🏛️
چومسکی کے چند انقلابی خیالات🔹 “دنیا میں کوئی ملک غریب نہیں ہوتا!” ❌💸
بلکہ وہاں کے حکمران اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم غریبی کی اصل وجہ بنتی ہے
⚖️❗🔹 طاقتور لوگ کیسے حکمرانی کرتے ہیں؟ 🏰👑
چومسکی نے بتایا کہ بعض اوقات حکمران فرضی دشمن گھڑ لیتے ہیں 🏹😈 تاکہ عوام کو خوفزدہ رکھا جا سکے اور خود کو “نجات دہندہ ہیرو” کے طور پر پیش کر سکیں۔
🦸♂️🛡️🔹 “تاریخ کو بگاڑا جاتا ہے!” کیوں ؟ 📜❌
ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ عام لوگ خود کو بے بس محسوس کریں اور کسی “عظیم رہنما” کے انتظار میں بیٹھے رہیں! 🏃♂️🚦لیکن چومسکی کا کہنا تھا:
“حقوق دیے نہیں جاتے، بلکہ انہیں حاصل کیا جاتا ہے!” ✊
⚖️🎓 نوجوانوں کے لیے چومسکی کا پیغام💡 “کوئی بھی بنی بنای سچائی تمہارے ذہن میں ڈالے تو اسے قبول نہ کرو! بلکہ یہ سچائی تمہیں خود تلاش کرنی ہوگی!” 🔍🧐لہٰذا، اگر دنیا اور زندگی تمہیں پیچیدہ لگتی ہے 🌍🔄 تو گھبرانے کی ضرورت نہیں! 🚀💫 بلکہ سوالات اٹھاتے رہو، سیکھتے رہو، اور کبھی رکنا مت۔
💡 جیسا کہ خود نوآم چومسکی نے پوری زندگی کیا! 🔥📖