Skip to content
Home » Blog » نظریہ ارتقاء کیا ہے؟

نظریہ ارتقاء کیا ہے؟

  • by

زندگی کے آپگس

(اکثر پوچھے گئے سوالات)

نظریہ ارتقاء کیا ہے؟

شارق علی

ویلیوورسٹی

نظریہ ارتقاء یہ خیال ہے کہ جاندار چیزیں، جیسے جانور اور پودے وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔  یہ تبدیلیاں قدرتی انتخاب نامی طریقہ کار کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ تصور کریں کہ ایک جنگل میں بہت سارے زرافے رہتے ہیں۔ اس جنگل میں لمبے درختوں کے سلسلے ہیں۔ زرافوں میں سے کچھ کی گردنیں چھوٹی ہیں اور کچھ کی گردنیں لمبی۔  لمبی گردن والے زرافے کھانے کے لیے درختوں کے اوپری حصے میں لگے پتوں تک پہنچ سکتے ہیں، جب کہ چھوٹی گردن والے زرافے صرف نیچے کے پتوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ وقت گذرتا جاتا ہے اور لمبی گردنوں والے زرافوں کے یہاں ایسے بچے پیدا ہوتے ہیں جن کی گردنیں بھی لمبی ہوتی ہیں۔  اس کی وجہ یہ ہے کہ لمبی گردن والے زرافے خوراک تلاش کرنے اور زندہ رہنے میں زیادہ کامیاب ہوتے ہیں، اس لیے ان کے ذندہ رہنے اور بچے پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔  وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس جگہ پر رہنے والے زیادہ تر زرافوں کی گردنیں لمبی ہو جائینگی۔یہ قدرتی انتخاب کی ایک سادہ سی مثال ہے، جہاں ماحول کچھ خاص خصلتوں کے باقی رہ جانے کی حمایت کرتا ہے جو بقا کے لیے فائدہ مند ہیں۔  یہ عمل طویل عرصے تک ہوتا رہتا ہے اور زندگی کی قسموں اور نئی نسلوں کی تشکیل کا باعث بنتا ہے۔ نظریہ ارتقاء ہمیں یہ بات سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ زمین پر اتنی مختلف قسم کی جاندار چیزیں کیوں ہیں۔  ہم جانتے ہیں کہ تمام جانداروں کے آباؤ اجداد مشترک ہیں، لیکن وہ لاکھوں سالوں میں تبدیل ہو کر مختلف مخلوقات کی شکل اختیار کر چکے ہیں جو آج ہم اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *