عباس ابن فرناس ، حصہ داری ، سوچ کا سفر ، ٹک ٹوک اسکول ، شارق علی
وہ شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والا بربر مسلمان تھا۔ اس زمانے کے قرطبہ اور بغداد انجینئرنگ ، فن تعمیر ، طب اور دیگر سائنسی تحقیقات کے لحاظ سے دنیا کے بہترین علمی مراکز تھے۔ عباس نے قرطبہ سے علم طب اور فلکیات میں باقاعدہ تعلیم حاصل کی لیکن وہ ذاتی طور پر انجینئرنگ اور ایجادات میں بے حد دلچسپی رکھتا تھا۔وہ کلاسیکی موسیقی اور شاعری میں مہارت رکھتا تھااور اس دور کے عظیم موسیقار زریاب کے اسکول میں استاد کی حیثیت سے تعلیم بھی دی۔ اسے قدرتی طور پر دستکاری میں مہارت حاصل تھی۔ اس کا مشاہدہ غیر معمولی تھا۔ اس نے اڑن مشین مکمل کرنے میں تییءس برس لگاے۔ اس نے اپنی پرواز پیسٹھ برس کی عمر میں کی اور وھاں خاصی بڑی تعداد میں مجمع موجود تھا۔ کامیاب پرواز کے بعد کریش لینڈنگ میں زخمی ہو کر وہ جسمانی طور پر دوبارہ پرواز کے قابل نہ ہو سکا۔ پھر اس نے باقی عمر ایروناٹکس اور دیگر علوم پر مشاہدات تحریر کرنے میں گزاری