شیاوزھائی تیانکینگ: دنیا کا سب سے گہرا گڑھا
یہ تحریر پہلے ہی بہت عمدہ انداز میں لکھی گئ
شارق علی
ویلیوورسٹی
چین کے صوبے چونگ چنگ میں واقع شیاوزھائی تیانکینگ، جسے “ہیونلی پٹ” یعنی “آسمانی گڑھا” بھی کہا جاتا ہے، دنیا کا سب سے بڑا اور گہرا قدرتی گڑھا ہے۔
یہ حیرت انگیز قدرتی تشکیل 662 میٹر گہری اور 537 میٹر چوڑی ہے، جو زیرِ زمین چونے کے پتھر کی غاروں کے انہدام کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ اٹھائیس ہزار برس کے دوران وجود میں آئی۔
یہ نایاب گڑھا دراصل دو متوازی پرتوں پر مشتمل اندرونی ڈھانچے پر قائم ہے، جس میں ایک 8.5 کلومیٹر طویل زیرِ زمین دریا بہتا ہے۔ یہ دریا آگے چل کر 46 میٹر اونچے آبشار کی شکل میں نیچے گرتا ہے۔ بارش کے موسم میں دریا کا بہاؤ شدت اختیار کر لیتا ہے، جو اس منظر کو اور بھی دلکش بنا دیتا ہے۔
یہ گڑھا نہ صرف ایک ارضیاتی عجوبہ ہے بلکہ ایک حیاتیاتی جنت بھی ہے۔ یہاں ایک منفرد مائیکروکلائمٹ پایا جاتا ہے جہاں 1,285 سے زائد اقسام کے پودے اور جانور موجود ہیں، جن میں نایاب بادل نما چیتا، اڑنے والی گلہریاں، اور چینی دیو سالمنڈر شامل ہیں۔ کچھ پودے ایسے بھی دریافت ہوئے ہیں جنہیں ناپید سمجھا جاتا تھا۔
1994 میں پہلی باقاعدہ سائنسی مہم کے بعد یہاں ایک 2,800 سیڑھیوں والا راستہ تعمیر کیا گیا، جس کے ذریعے سیاح اس گہرائی تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ صرف ایک گڑھا نہیں بلکہ قدرت، حیاتیاتی تنوع، اور ارتقائی تاریخ کا جیتا جاگتا میوزیم ہے۔