Skip to content
Home » Blog » دنیا کی سب سے ذہین تصویر — سولوی کانفرنس 1927

دنیا کی سب سے ذہین تصویر — سولوی کانفرنس 1927

  • by

ترجمہ: شارق علی

علم کی ترویج کے لیے ویلیو ورسٹی کی خصوصی اردو پیشکش

سولوی کانفرنس، جو بیلجین صنعتکار ایرنسٹ سولوی نے 1912 میں قائم کی، طبیعیات کی دنیا میں ایک سنگِ میل تصور کی جاتی ہے۔ یہ کانفرنسز برسلز میں منعقد ہوتی تھیں اور ان میں طبیعیات اور کیمیا کے پیچیدہ مسائل پر غور کیا جاتا تھا۔

ان تمام کانفرنسوں میں سب سے مشہور اکتوبر 1927 میں منعقد ہونے والی پانچویں سولوی بین الاقوامی کانفرنس تھی، جس کا موضوع تھا:
“الیکٹرانز اور فوٹونز”

یہ کوانٹم فزکس کی ابتدائی نظریاتی بحثوں کا دور تھا۔ اس کانفرنس میں جن ماہرین نے شرکت کی، ان میں سے بیشتر وہ سائنسدان تھے جنہوں نے ہماری موجودہ سائنسی سوچ کی بنیادیں رکھیں۔

اس کانفرنس میں البرٹ آئن سٹائن اور نیلز بوہر کے درمیان کوانٹم میکینکس پر مشہور بحث ہوئی۔ آئن سٹائن کو ہائزنبرگ کے اصولِ عدم تعیین (Uncertainty Principle) پر اعتراض تھا اور اُن کا مشہور جملہ تھا:
“خدا پانسے نہیں پھینکتا”
بوہر نے نہایت وقار سے جواب دیا:
“آئن سٹائن، خدا کو یہ مت بتائیے کہ اسے کیا کرنا چاہیے!”

اس تاریخی اجلاس کے 29 شرکاء میں سے 17 نوبل انعام یافتہ تھے یا بعد میں یہ اعزاز حاصل کیا۔ ان میں میری کیوری بھی شامل تھیں، جو دو مختلف سائنسی شعبوں میں نوبل انعام حاصل کرنے والی واحد شخصیت ہیں۔

تصویر میں موجود شرکاء:

پچھلی قطار (بائیں سے دائیں):
آگستے پیکارڈ، ایمائل ہینریو، پال ایرنفیسٹ، ایڈوارڈ ہرزن، تھیوفائل دے دوندر، اروین شروڈنگر، جے ای ورشافیلٹ، وولفگانگ پاؤلی، ورنر ہائزنبرگ، رالف فاؤلر، لیون بریلوئن۔

درمیانی قطار:
پیٹر ڈیبائے، مارٹن کنوڈسن، ولیم لارنس براگ، ہینڈرک کرامرز، پال ڈیرک، آرتھر کامپٹن، لوئس دے بروئی، میکس بورن، نیلز بوہر۔

سامنے کی قطار:
اروِنگ لینگمیور، میکس پلانک، میری کیوری، ہینڈرک لورینٹز، البرٹ آئن سٹائن، پال لانژوین، گیوئے، سی ٹی آر ولسن، اوون رچرڈسن۔

یہ تصویر محض ایک تاریخی لمحہ نہیں بلکہ انسانی ذہانت کی اجتماعی بلندی کی علامت ہے۔

ماخذ کا ذکر:

یہ اردو ترجمہ ویلیو ورسٹی نے علم کی ترویج کے مقصد سے کیا ہے۔ اصل مضمون اور تصویر کا ماخذ:

Rare Historical Photos
Link: https://rarehistoricalphotos.com/solvay-conference-probably-intelligent-picture-ever-taken-1927/

یہ ترجمہ تعلیمی مقاصد کے لیے کیا گیا ہے، اصل مواد کی جملہ حقوق اس کے مصنفین اور ویب سائٹ کے پاس محفوظ ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *