تاج محل
یہ بھارت کے شہر آگرہ میں واقع ہے اور دنیا بھر میں اپنے خوبصورت فن تعمیر اور تاریخ کی بنا پر مشہور ہے۔ اس کی تعمیر میں 20,000 مزدوروں نے حصہ لیا اور یہ ایرانی، ترک، عثمانی اور ہندوستانی طرز تعمیر کا مرکب ہے۔ تاج محل کی تعمیر میں 22 سال لگے اور یہ 1653 میں مکمل ہوا۔ اس کا سفید سنگ مرمر راجستھان کے مکرانہ سے لایا گیا جبکہ قیمتی پتھر ایران، افغانستان، تبت اور چین سے منگوائے گئے تھے۔
تاج محل دن کے مختلف اوقات میں مختلف رنگوں میں نظر آتا ہے: صبح کے وقت گلابی، شام کو دودھیا سفید اور رات کو چمکدار سنہری۔ اس کے چار مینار اس طرح بنائے گئے ہیں کہ زلزلے کی صورت میں باہر کی طرف گر کر عمارت کو نقصان نہ پہنچائیں۔ جمنا دریا کے کنارے واقع تاج محل کی بنیادیں مضبوط پتھروں پر رکھی گئی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ شاہ جہاں نے اپنے لیے بھی ایک سیاہ تاج محل بنانے کا منصوبہ بنایا تھا جو کہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔ تاج محل کی دیواروں پر قرآنی آیات کندہ ہیں اور اس کے باغات میں پانی کی فراہمی کے لیے زیر زمین نالیوں کا جال بچھایا گیا تھا۔ فضائی آلودگی سے حفاظت کے لیے حکومت نے اس کے گردونواح میں گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔