Skip to content
Home » Blog » ایٹمز کی واضح تصویر — یہ کیوں اہم ہے؟

ایٹمز کی واضح تصویر — یہ کیوں اہم ہے؟

  • by

ایٹمز کی واضح تصویر — یہ کیوں اہم ہے؟

شارق علی
ویلیوورسٹی

ذرا تصور کیجیے: کسی شے کو ایک کروڑ گنا زوم کر کے اس کی تصویر اتاری جائے۔

کیا آپ یقین کریں گے کہ اس تصویر میں آپ ایٹمز کو اتنی وضاحت سے دیکھ سکتے ہیں؟ جی ہاں، وہی ایٹمز جو ہر چیز کی بنیاد ہیں۔ نہ صرف آپ انہیں دیکھ رہے ہیں بلکہ آکسیجن، اسکینڈیئم، اور پراسیوڈیوم جیسے عناصر کے درمیان فرق بھی محسوس کر سکتے ہیں۔

یہ کارنامہ حال ہی میں امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے انجام دیا ہے۔ انہوں نے پٹائیکوگرافی (Ptychography) نامی جدید ترین تکنیک استعمال کر کے ایٹمز کی اب تک کی سب سے اعلیٰ ریزولوشن تصویر حاصل کی ہے۔

اب سوال یہ ہے: ہم دراصل دیکھ کیا رہے ہیں؟

یہ صرف ایک خوبصورت تصویر نہیں، بلکہ ایک خاص مادّے، پراسیوڈیوم آرتھو اسکینڈیئٹ (PrScO₃) کی ایٹمی ساخت ہے۔ اس تصویر میں جو روشن نقطے نظر آ رہے ہیں، وہ انفرادی ایٹمز ہیں۔ کچھ دو دو کے جوڑوں میں (پراسیوڈیوم)، کچھ تنہا (اسکینڈیئم)، اور کچھ میں ہلکی سرخ جھلک (آکسیجن ایٹمز) دیکھی جا سکتی ہے۔

اگر تصویر کچھ دھندلی سی لگے تو پریشان نہ ہوں. یہ کسی خامی کا نتیجہ نہیں۔ درحقیقت، ایٹمز کبھی ساکت نہیں ہوتے؛ وہ مسلسل تھر تھراتے رہتے ہیں، گرمی کی وجہ سے ہلکی ہلکی حرکت میں رہتے ہیں۔ یہ تصویر اتنی اعلیٰ ہے کہ وہ معمولی سی تھرتھراہٹ بھی دکھا سکتی ہے۔

یہ سائنسی کامیابی تصویر کشی کی تھیوریٹیکل حد کو چھو چکی ہے۔ یعنی، موجودہ طبیعیاتی اصولوں کے مطابق، شاید اس سے زیادہ واضح تصویر ممکن ہی نہ ہو۔ جیسا کہ پروفیسر ڈیوڈ مولر کہتے ہیں:
“ہم سب نے جیسے دھندلے چشمے پہن رکھے تھے، اور اب اچانک HD ویژن والی عینک مل گئی ہو۔”

لیکن اصل سوال یہ ہے: یہ ہمارے لیے اہم کیوں ہے؟

کیونکہ یہ صرف ایٹمز کو دیکھنے کی بات نہیں، بلکہ یہ نئی دنیاؤں کے بند دروازے کھولنے کی کنجی ہے۔ اس سے ہم بہتر خام مواد بنا سکتے ہیں، زیادہ تیز رفتار کمپیوٹرز تخلیق کر سکتے ہیں، اور یہاں تک کہ کوانٹم کمیونیکیشن جیسے مستقبل کے نظام کو بھی بہتر کر سکتے ہیں۔ یعنی وہ سب کچھ جو آپ کے کل کو یکسر بدل دے گا۔

سائنس نے ہمیں ایک نئی طاقت دی ہے:
نظر نہ آنے والی دنیا کو دیکھنے کی طاقت۔

اور یہ تو صرف آغاز ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *