الزہراوی ، سرجری کا باوا آدم ، سوچ کا سفر ، ٹک ٹوک اسکول ، شارق علی
عیسای یورپی مورخ اسے سرجری کا باوا آدم کہتے ہیں۔ اس کا طبی انسائیکلوپیڈیا التصریف تیس جلدوں پر مشتمل ہے۔ دیگر عظیم طبیبوں کے کام کے علاوہ خود اس کے ذاتی مشاہدات ، دو سو سے زیادہ آلات جراحی کی ایجاد اور استعمال کی تفصیل اس کتاب کو ایک عظیم مقام دیتے ہیں۔ سادہ طرز بیان اور مصنف کے ہاتھ سے بنائی ہوئی تصویریں اسے مقبول بناتی ہیں۔ اس نے جانوروں کی ہڈیوں سے دندان سازی کے مختلف ماڈل تیار کیے۔ وہ مثانے کی پتھری کو آپریشن کے ذریعے نکالنے کی تفصیل بیان کرتا ہے۔ طبی تاریخ میں تھائی رائیڈ کا آپریشن کرنے والا وہ پہلا سرجن ہے۔ وہ سر اور اسپائنل کورڈ پر چوٹ لگنے کی صورت میں انسانی جسم پر ہونے والے اثرات ، ان کی تشخیص اور ممکنہ علاج بیان کرتا ہے۔ اترے ہوئے بازو کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے اس کا بیان کردہ طریقہ ” کوکرز منوور ” کے نام سے آج بھی استعمال ہوتا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ کٹی ہوئی نس سے بہتے خون کو کس طرح گرہ باندھ کر قابوکرنا چاہیے۔ تاریخ میں کیٹ گٹ ٹانکوں کا اندرونی استعمال کرنے والا وہ پہلا سرجن ہے۔ اس نے آپریشن کے دوران بہتے ہوئے خون کو رگوں کے جھلسا کر قابو کرنے کی وضاحت کی۔ پیشاب کی نالی اور کان کے اندرونی معاینے کے لیے آلات ایجاد کیے۔ حلق میں پھنس جانے والی اشیاء نکال لینے کا آلہ ایجاد کیا۔ اس نے زچہ اور بچہ کی صحت، دوائیوں کی تفصیل اور متوازن غذا جیسے موضوعات پر بھی لکھا ہے۔ ٹانسیلیکٹومی اور ٹریکیوسٹومی جیسے آپریشنوں کی ابتدای صورت بیان کی ہے۔ ہیموفیلیا کے بارے میں لکھنے والا وہ پہلا شخص ہے۔ اس مرض کے موروثی ہونے کی پہلی بار نشاندہی بھی اسی نے کی۔