ابو یعقوب الکندی، مسلم عروج کا نقیب، سوچ کا سفر، ٹک ٹوک اسکول ، شارق علی
عراق سے تعلق رکھنے والا الکندی سن آٹھ سو ایک میں کوفہ کے ایک امیر اور باعزت گورنر کے یہاں پیدا ہوا۔ بنیادی تعلیم کوفہ میں حاصل کی۔ پھر مزید تعلیم کے لئے بصرہ گیا اور بالآخر خلیفہ وقت المامون کے حکم پر بغداد کے دارلحکمہ سے متعلق ہوا۔ دارلحکمہ اس زمانے میں دنیا بھر کے علم کو عربی میں ترجمہ کرنے کے عظیم کام میں مصروف تھا۔ ان دنوں بغداد کا علمی اور سائنسی مرتبہ ویسا ہی تھا جیسا ایتھنز اور روم کا۔ الکندی بلا شبہ مسلم فلسفے کا باوا آدم ہے۔ اس نے ارسطو اور افلاطون کی فکر سے خوب استفادہ کیا۔ ان پر تبصروں کے علاوہ زاتی فکر و فلسفہ سے اسلامی دنیا کے علمی عروج کا آغاز کیا۔ فلسفے، طبیعات، ریاضی، طب، موسیقی، کیمیا اور فلکیات کے ماہر الکندی کی فکر کے مخالف خلیفہ کو اقتدار ملا تو مُلّاوں کو خوش کرنے کی غرض سے اس کا کتب خانہ ضبط کر کے ساٹھ برس کی عمر میں اسے سرعام کوڑے مارے گئے۔ ہر کوڑے پر الکندی تکلیف سے چیخ مارتا تو تماش بین عوام قہقہہ لگاتے تھے۔