زمینی دیو: ٹائٹانوصور اور سر ڈیوڈ ایٹن بَرہ
شارق علی
ویلیو ورسٹی
یہ منظر کسی فلم کا سا لگتا ہے۔ سر ڈیوڈ ایٹن بَرہ ایک ایسی ران کی ہڈی کے پہلو میں لیٹے ہوے ہیں جو کسی ستون جیسی عظیم الجثہ ہے۔ یہ فیمر (ران کی ہڈی) دو اعشاریہ چار میٹر لمبی ہے اور ایک ایسے دیوہیکل ڈائناسور کی یادگار ہے جسے ہم ٹائٹانوصور کے نام سے جانتے ہیں۔
2013 میں ارجنٹائن کے صوبہ چوبُوت کے علاقے لا فلیچا فارم پر ایک چرواہے نے زمین سے جھانکتی یہ ہڈی دریافت کی۔ کھدائی شروع ہوئی تو حیرت انگیز طور پر چھ سے سات جانوروں کی مجموعی طور پر 220 سے زیادہ ہڈیاں برآمد ہوئیں۔ ماہرین نے جب اس دیو کی پیمائش کی تو نتائج ناقابلِ یقین نکلے۔ ناک سے دم تک تقریباً 37 میٹر (121 فٹ) لمبا اور تقریباً 70 ٹن وزنی، یعنی دس افریقی ہاتھیوں کے برابر!
اس دریافت کے بعد اسے سائنسی نام پیٹاگوٹائٹن مایورم دیا گیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ عظیم جانور تقریباً 100 ملین سال پہلے کریٹیشس دور میں پاتاگونیا کے میدانوں پر گھومتا تھا۔ اس کے صرف ایک پیر کی ہڈی انسان کی قامت سے بھی بڑی ہے، اور پورا جسم اتنا طویل کہ میوزیم کی چھت کو چھو لے۔
مزید دلچسپ پہلو یہ ہے کہ ماہرین نے جدید ٹیکنالوجی سے ان ہڈیوں کے 3 ڈی اسکین بنائے اور فائبر گلاس سے پورا ڈھانچہ تیار کیا۔ آج نیویارک، لندن اور شکاگو جیسے بڑے شہروں کے میوزیمز میں اس کا دیوہیکل ڈھانچہ کھڑا ہے جہاں بچے اور بڑے سب اسے دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔
یہ داستان صرف ایک دیو ہیکل جانور کی نہیں بلکہ انسانی جستجو، سائنس اور فطرت کے حیرت انگیز ملاپ کی علامت بھی ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زمین پر کبھی کیسے کیسے دیو ہیکل جانور گھومتے پھرتے تھے۔
