Skip to content
Home » Blog » جذبات یا عقل کی بالادستی:پُر اشوب دور میں ہوش مندی کی اہمیت

جذبات یا عقل کی بالادستی:پُر اشوب دور میں ہوش مندی کی اہمیت

  • by

جذبات یا عقل کی بالادستی:پُر اشوب دور میں ہوش مندی کی اہمیت

شارق علی
ویلیوورسٹی

ایسے وقت میں جب خطے میں کشیدگی اور بے یقینی بڑھتی چلی جا رہی ہو، یہ سمجھنا ضروری ہو جاتا ہے کہ ہمارا دماغ جذبات اور منطق کو کیسے پروسیس کرتا ہے۔

محبت، نفرت اور خوف جیسے جذبات کا تعلق ہمارے لمبک سسٹم، خاص طور پر ایماگڈالا اور ٹمپورل لوبز سے ہوتا ہے، جب کہ عقل، تدبر اور فیصلہ سازی پری فرنٹل کورٹیکس سے جنم لیتی ہے، جو انسانی شعور اور فہم کا بنیادی مرکز ہے۔

بدقسمتی سے، بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی، بالخصوص کشمیریوں کے حوالے سے، سیاسی عناصر کی جانب سے خطرناک حد تک جذباتی اشتعال انگیزی کے گہرے رنگوں سے تشکیل دی جا رہی ہے۔ ایسی حرکات عوامی غصے، دکھ اور قوم پرستی کے جذبات کو بھڑکاتی ہیں، جس کے نتیجے میں عام شہری جذباتی ردِعمل کی بھول بھلیوں میں کھو جاتے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ سنجیدگی سے سوچ بچار کرسکیں۔

بھارت کا سیاسی منظرنامہ اب شدت پسند آوازوں کے سحر میں آ کر ایک تشویشناک جنگی جنون میں بدلتا جا رہا ہے، جہاں نفرت اور تقسیم کو ہوا دی جا رہی ہے۔ جو بات محض سیاسی بیان بازی سے شروع ہوئی تھی، وہ اب خطرناک حد تک عسکری اشاروں میں ڈھل چکی ہے۔ اس کا سب سے بڑا خمیازہ ہمیشہ کی طرح بے قصور شہریوں، بالخصوص کشمیریوں اور سرحدی علاقوں کے مکینوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ان کی زندگیاں اور مستقبل ایک سیاسی کھیل کا داؤ بن چکے ہیں۔

اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اجتماعی طور پر اپنے ذہنی رویے کو تبدیل کریں۔ آئیں ہم جذبات کی سطح سے بلند ہو کر پری فرنٹل کورٹیکس کی مدد سے عقل، ہمدردی اور دور اندیشی کو اپنائیں۔ امن بلوغت مانگتا ہے۔ ہوش مندی خود پر قابو پانے کا نام ہے۔ ہمیں ان عناصر کے ہاتھوں استعمال ہونے سے انکار کرنا ہو گا جو ہماری تقسیم سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اور اس کے بجائے مکالمے، سفارتکاری اور سمجھ بوجھ کو فروغ دینا ہو گا۔

آگے بڑھنے کا راستہ جذباتی شدت میں نہیں بلکہ پر سکون غور و فکر میں پوشیدہ ہے۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، دونوں ملکوں کو اپنے شہریوں اور دانشوروں کی آواز کے ذریعے تباہی کے بجائے عقلی متبادل کا مطالبہ کرنا ہو گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *